نومولود بچوں کی سفاک قاتل نرس کو عمرقید کی سزا
برطانیہ کی تاریخ کی بدترین سیریل کلر نرس لوسی لیٹبی کی سزا کا تعین کرتے ہوئے سزائے موت مقرر کردی گئی ہے۔ عمر کی اصطلاح کا مطلب ہے کہ وہ کبھی بھی جیل سے رہا نہیں ہوگی۔
لندن: برطانوی عدالت نے 7 نوزائیدہ بچوں کے قتل میں ملوث نرس کو سیریل کلر قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی تاریخ کی بدترین سیریل کلر نرس لوسی لیٹبی کی سزا کا تعین کرتے ہوئے سزائے موت مقرر کردی گئی ہے۔ عمر کی اصطلاح کا مطلب ہے کہ وہ کبھی بھی جیل سے رہا نہیں ہوگی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق لوسی لیٹبی کو جرم ثابت ہونے کے بعد سزائے موت دی جائے گی تاہم حتمی تاریخ تاحال سامنے نہیں آئی ہے، جج نے سزا کا حکم نامہ پڑھتے ہوئے کہا کہ یہ بچوں کے قتل کی انتہائی ظالمانہ اور مذموم کارروائی تھی۔
مقدمے کی سماعت کے موقع پر انتہائی جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے جس میں قتل کیے جانے والے بچوں کے والدین نے بھی عدالت کے روبرو اپنے بیانات قلمبند کروائے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوسی لیٹبی نے ہماری زندگیاں تباہ کر دی ہیں، قتل ہونے والے بچے کے والد نے کہا کہ مجھے مجرم نرس پر جو غصہ اور نفرت ہے وہ کبھی ختم نہیں ہوگی اس نے مجھے اور میرے خاندان کو تباہ کر دیا، مقدمہ ختم ہونے کے بعد بھی یہ واقعہ ہمیں ساری زندگی پریشان کرتا رہے گا۔
قبل ازیں گزشتہ ہفتے کاؤنٹیس آف چیسٹر ہسپتال میں کام کرنے والی 33 سالہ لوسی لیٹبی کے خلاف الزامات کی تحقیقات میں یہ بات ثابت ہوگئی تھی کہ نرس نے سال 2015 اور 2016 کے درمیانی عرصے میں دانستہ طور پر ان بچوں کو زہریلے انجکشن زیادہ آکسیجن اور زبردستی متواتر ضرورت سے زیادہ دودھ پلا کر قتل کیا۔
برطانیہ کی تاریخ میں بچوں کی بدترین سیریل کلر نرس لوسی لیٹبی پر 7 نومولود بچوں کو قتل کرنے کے علاوہ مزید 6 بچوں کو قتل کرنے کی کوشش کا جرم بھی ثابت ہوگیا ہے۔
بچوں کی بدترین سیریل کلر نرس لوسی لیٹبی نے اپنے بیان میں مذکورہ بچوں کو جان بوجھ کر مارنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میں ان کی دیکھ بھال نہیں کر پا رہی تھی جبکہ مجرم نرس کے گھر سے پولیس کو ایک تحریری نوٹ بھی ملا تھا جس میں لکھا تھا کہ میں ایک خوفناک اور بدکار انسان ہوں، میں شیطان ہوں۔
واضح رہے کہ ملزمہ نرس کو پہلے بھی گرفتار کیا گیا تھا لیکن اسے2018 اور2019 میں الزام ثابت نہ ہونے کی وجہ سے رہا کردیا گیا تھا۔