کھیلمضامین

وہ کھلاڑی جس نے کرکٹ اور فٹبال دونوں میں ایک ساتھ بہترین کارکردگی پیش کی

نئی دہلی: کچھ شخصیات ایسی خداداد صلاحیت کی مالک ہوتی ہیں جنہیں کسی بھی شعبے میں اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کے لئے کسی کا محتاج نہیں ہونا پڑتا۔

نئی دہلی: کچھ شخصیات ایسی خداداد صلاحیت کی مالک ہوتی ہیں جنہیں کسی بھی شعبے میں اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کے لئے کسی کا محتاج نہیں ہونا پڑتا۔

متعلقہ خبریں
کانپور ٹسٹ دلچسپ مرحلہ میں داخل، بنگلہ دیش 233 پر آؤٹ
ڈاکٹر اجے کمار اگروال کو کولکتہ میں "لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ” سے نوازا گیا
کولکتہ شہر ریالیوں اور مظاہروں سے دہل گیا
لاس اینجلس اولمپکس 2028 میں کیا نیا ہوگا؟
بی جے پی نے بھگود گیتا پاٹھ کا سیاسی استحصال کیا: ٹی ایم سی

کھیل کے شعبے کی اگر بات کی جائے تو ہندستان کے کولکتہ میں 15 جنوری 1938 کو پیدا ہونے والےسوبی مل چنی گوسوامی، اپنے زمانے کے ایک کامیاب آل راؤنڈر کرکٹر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بہترین فٹبالر بھی رہ چکے ہیں۔

چنی گوسوامی ان نایاب کھلاڑیوں میں سے ایک تھے جنہوں نے کرکٹ اور فٹبال کے میدان میں ایک ساتھ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

گوسوامی نے 1956 سے 1964 تک ایک فٹبالر کے طور پر ہندوستان کے لیے 50 میچ کھیلے۔

جس زمانے میں ہندستان میں فٹبال اور کرکٹ دونوں ہی کھیل اپنے عروج پر تھے، اس دور میں گوسوامی کے ساتھ پی کے بنرجی اور تلسی داس بلرام بھی اسی ٹیم کا حصہ تھے۔

ان تینوں کھلاڑیوں کو ہندوستانی فٹ بال کی تاریخ کا محرک کہا جاتا ہے۔ اسی لئے ہندوستانی فٹ بال میں ان کی شراکت کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ گوسوامی 1962 کے ایشیائی کھیلوں میں گولڈ میڈل جیتنے والی ٹیم کے کپتان بھی رہ چکے ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ اس ہرفن مولا کھلاڑی نے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے وہ کارنامہ انجام دیا جو دوسرے کھلاڑی نہیں کرپائے۔

چنی گوسوامی ایک خاص جذبے کے مالک تھے۔

فٹبال کا میدان ہو یا کرکٹ کی پچ ، وہ ہمیشہ فٹ اور ہمت سے بھرپور نظر آتے تھے۔

خاص بات یہ ہے کہ چنی نہ صرف فٹبالر تھےبلکہ انہوں نے بنگال کی ٹیم کے لیے فرسٹ کلاس کرکٹ بھی کھیلی۔

اس کے علاوہ وہ ہاکی کے بھی زبردست فارورڈ کھلاڑی رہ چکے ہیں۔

لیکن ان کی پہلی ترجیح فٹ بال ہی رہی اور اتنے عظیم کھلاڑی ہونے کے لیے مختلف ذہنیت کا ہونا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔

ذریعہ
یو این آئی