شمالی بھارت

طالبہ کو ہراساں کرنے پر مسلم ٹیچر کو حراست میں لے لیا گیا

لکھنو میں ایک خانگی اسکول کے 35 سالہ ٹیچر کو اپنی سابق طالبہ کو ہراساں کرنے اور اس کی ماں پر حملہ کرنے پر کیس درج کیا گیا جب اس نے اسکول کے ذمہ داروں سے شکایت کی۔

لکھنو: لکھنو میں ایک خانگی اسکول کے 35 سالہ ٹیچر کو اپنی سابق طالبہ کو ہراساں کرنے اور اس کی ماں پر حملہ کرنے پر کیس درج کیا گیا جب اس نے اسکول کے ذمہ داروں سے شکایت کی۔

متعلقہ خبریں
اسکول جانے سے بچنے کی خاطر بم کی دھمکی، طالب ِ علم زیر حراست
بہرائچ تشدد، فوری کارروائی کی جائے: پرینکا گاندھی
پاتال ایکسپریس کو پٹری سے اتارنے کی کوشش‘ یوپی میں ایک گرفتار
ہتھرس میں بھگدڑ واقعہ، چارج شیٹ داخل
بی جے پی کے جھوٹ اور اگزٹ پولس سے چوکنا رہیں، زعفرانی جماعت دھاندلیاں کرسکتی ہے: اکھلیش

ملزم جس کی سرور انصاری کی حیثیت سے شناخت کی گئی، شاردا نگر میں واقعہ ایک اسکول کا ٹیچر ہے۔

یہ لڑکی جاریہ سال اسکول پاس کرکے نکل گئی تھی ٹیچر نے لڑکی کو اسکول کے دنوں میں پڑھایا اور اس پر لڑکی کا پیچھا کرنے اور اس پر فحش ریمارکس کرنے کا الزام لگایا گیا۔

یہ الزام لگایا گیا کہ انصاری لڑکی کے خلاف مکروہ زبان استعمال کیا کرتا تھا اور اس کا اغوا کرنے کی دھمکی بھی دی۔

لڑکی کے خاندان نے ماضی میں اس مسئلہ پر متعددمرتبہ اس سے جھگڑا کیا مگر انصاری نے اپنارویہ نہیں بدلا۔

انصاری نے منگل کے دن لڑکی کو فون کرکے سنگین نتائج کی دھمکی دی اگر اس نے پیشکش قبول نہیں کی۔ لڑکی نے اس بارے میں خاندان کے اراکین کو بتایا جس کے بعد لڑکی کی ماں نے اسکول پہنچ کر وضاحت طلب کی ماں نے الزام لگایا کہ وہ برہم ہوگیا اور مجھ پر حملہ کیا جس سے وہ زخمی ہوگئی۔

آشیانہ کے ایس ایچ او انیل کمار پانڈے نے کہا کہ اس سلسلہ میں ایک کیس درج کرایا گیا۔ملزم کو تحویل میں لے لیا گیا ہے اور اس سے تفتیش کی جارہی ہے۔