تلنگانہ

اسکل یونیورسٹی کے قیام کیلئے جنگی خطوط پر اقدامات ناگزیر

چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے عہدیداروں کو حکم دیا ہے کہ وہ ریاست میں اسکل یونیورسٹی کے قیام کے لیے جنگی خطوط پر انتظامات کریں۔

حیدر آباد: چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے عہدیداروں کو حکم دیا ہے کہ وہ ریاست میں اسکل یونیورسٹی کے قیام کے لیے جنگی خطوط پر انتظامات کریں۔

چیف منسٹر نے عہدیداروں کے ساتھ ساتھ شعبہ صنعت سے وابستہ قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ اس ماہ کے اواخر میں منعقد شدنی اسمبلی اجلاس سے ایک یا دو دن قبل اسکل یونیورسٹی کے قیام کے لئے واضح تجاویز تیار کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان تجاویز کی جانچ کے بعد اندرون 24 گھنٹہ مناسب فیصلہ کرے گی۔

چیف منسٹر نے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے صنعتی لیڈروں کے ساتھ آج گچی باؤلی کے انجینئرنگ اسٹاف کالج میں اسکل ڈیولپمنٹ سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب کیا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکہ، وزیر آئی ٹی و صنعت سریدھر بابو اور چیف منسٹر کے مشیر ویم نریندر ریڈی نے شرکت کی۔

اس موقع پر چیف منسٹر نے اسکل یونیورسٹی کے قیام کے متعلق عہدیداروں اور مشہور شخصیات کی آراء دریافت کیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اگر انجینئرنگ اسٹاف کالج کے احاطہ میں اسکل یونیورسٹی قائم کی جاتی ہے تو یہ بہتر ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اس علاقہ میں یونیورسٹی کے قیام کے امکانات کا جائزہ لینا چاہئے کیونکہ یہ علاقہ تمام آئی ٹی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ صنعتوں سے جڑا ہوا ہے۔اجلاس میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ اسکل یونیورسٹی کے قیام کے لیے آئی ایس بی کی طرز پر ایک بورڈ تشکیل دیا جائے۔چیف منسٹر نے اس اجلاس میں شرکت کرنے والے تمام نمائندوں کو ایک عارضی بورڈ کی تشکیل پر غور کرنے کی ہدایت دی۔

چیف منسٹر نے کہا اسکل یونیورسٹی میں کون کون سے کورسس ہونے چاہیے اور کس قسم کا نصاب ہونا چاہیے، اس کے لئے صنعتوں کی ضروریات کا مطالعہ کیا جانا چاہیے اور ان کی ضرورت کے مطابق کورسس متعارف کرایا جانا چاہیے تاکہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر ہوں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا ارادہ ہے کہ اس اسکل یونیورسٹی کو جدید علوم فراہم کرنے کے لیے قائم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی مسائل پر ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکہ اور آئی ٹی اور صنعت کے وزیر سریدھر بابو سے نصاب اور کورسس کے متعلق بات چیت کی جانی چاہئے۔

انہوں نے ہدایت دی کہ وہ ایک مقررہ وقت کے اندر تجاویز تیار کریں اور ہر پانچ دن بعد ملاقات کریں کیونکہ اسمبلی اجلاس کے لیے صرف 15 دن باقی ہیں۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں کو حکم دیا کہ وہ اس بات کا بھی جائزہ لیں کہ آیا اس یونیورسٹی کو حکومت اور خانگی شراکت داروں کے تعاون سے قائم کیا جاسکتا ہے؟۔

انہوں نے یونیورسٹی کے قیام کے لیے تمام ضروری تجاویز اور پروجیکٹ رپورٹس تیار کرنے کے لیے ایک کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کرنے کا مشورہ دیا۔ چیف منسٹر نے اعلان کیا کہ محکمہ صنعت یونیورسٹی کے امور کا نوڈل محکمہ ہوگا۔

اس اجلاس میں آئی ٹی اسپیشل چیف سکریٹری جیش رنجن، ایجوکیشن پرنسپل سکریٹری بی وینکٹیشم، سی ایم کے اسپیشل سکریٹری اجیت ریڈی، وشنو وردھن ریڈی، ڈاکٹر ریڈی لیابس کے چیرمین ستیش ریڈی، بھارت بائیوٹیک سے ہری پرساد، کریڈائی کے صدر شیکھر ریڈی، آئی لیابس کے سری راجو نے شرکت کی۔ اجلاس سے قبل چیف منسٹر نے انجینئرنگ اسٹاف کالج میں زیر تعمیر کنونشن سنٹر کا معائنہ کیا۔

a3w
a3w