بین الاقوامی

فلسطینیوں کو ترکیہ میں پناہ دینے کے لئے اسرائیل کے ساتھ معاہدہ کی تردید

ترکیہ کی صدارتی انتظامیہ نے ترکیہ کی سرزمین پر 10 لاکھ فلسطینیوں کو پناہ دینے پر صدر رجب طیب اردگان اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے درمیان مبینہ سمجھوتے کی خبروں کی تردید کی ہے۔

انقرہ: ترکیہ کی صدارتی انتظامیہ نے ترکیہ کی سرزمین پر 10 لاکھ فلسطینیوں کو پناہ دینے پر صدر رجب طیب اردگان اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو کے درمیان مبینہ سمجھوتے کی خبروں کی تردید کی ہے۔

متعلقہ خبریں
غزہ کو 3 حصوں میں تقسیم کرکے شمالی حصہ اسرائیل میں شامل کرنے کا منصوبہ
اسرائیل بین الاقوامی عدالت کو بے اعتبار کرنے کی کوشش میں:ترکیہ
غزہ میں اسرائیل کی شدید بمباری, عمارتیں ڈھیر
اسرائیل بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے تمام فیصلوں پر جلد عمل درآمد کرے: ترکیہ
اسرائیل کا فضائی حملہ18فسلطینی جاں بحق

قابل ذکر ہے کہ ترکیہ میں کئی اپوزیشن میڈیانے اپنی رپورٹ میں کہا کہ مسٹر اردگان نے مبینہ طور پر پیسے کے عوض دس لاکھ فلسطینی پناہ گزینوں کو ترکی میں قبول کرنے کے لئے رضامندہوئے ہیں ۔

غلط معلومات سے نمٹنے کے لئے انتظامیہ کے مرکز نے ایک بیان میں کہا،’’ مسٹر نیتن یاہو کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ہم (مسٹر اردگان) متفق ہیں کہ 10 لاکھ فلسطینی ترکیہ کے شہری بن جائیں گے اور بدلے میں دو ارب ڈالر ترکیہ کو ملیں گے۔

یہ سچ نہیں ہے۔ ہمارے صدر اردگان کی طرف سے کوئی بات چیت نہیں کی گئی اور نہ ہی اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی طرف سے ایسا کوئی بیان موجود ہے۔ یہ دعوے مکمل طور پر من گھڑت ہیں۔‘‘