دہلی

ہوائی جہازوں کی چھٹی ہوگی، بسوں میں چائے، کافی اور ناشتہ ملے گا: گڈکری

مرکزی روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری نے کہا ہے کہ جلد ہی ہندوستان میں ایسی بسیں چلنا شروع ہو جائیں گی، جن میں چائے، کافی اور ناشتہ دستیاب ہوگا، یعنی ہر وہ سہولت جو ہوائی جہازوں میں دستیاب ہوگی۔

نئی دہلی: مرکزی روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر نتن گڈکری نے کہا ہے کہ جلد ہی ہندوستان میں ایسی بسیں چلنا شروع ہو جائیں گی، جن میں چائے، کافی اور ناشتہ دستیاب ہوگا، یعنی ہر وہ سہولت جو ہوائی جہازوں میں دستیاب ہوگی۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ میں 850 کروڑ مالیتی روڈ پروجیکٹس منظور:گڈکری
قومی شاہراہوں پر عنقریب نیا ٹول سسٹم:نتن گڈکری

بس میں فراہم کی جائے گی اور ان بسوں کا کرایہ اس وقت ڈیزل سے چلنے والی بسوں کے کرایہ سے کم از کم 30 فیصد کم ہوگا۔

بھارت وکاس پریشد کے 62 ویں یوم تاسیس کے موقع پر یہاں منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر گڈکری نے کہا کہ یورپ میں 18 اور 24 میٹر کی بسیں چلتی ہیں اور بسیں میٹرو جیسی ہیں۔ یہ بسیں بجلی سے چلتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ”ان بسوں کو دیکھنے کے بعد میں نے ٹاٹا سے کہا کہ وہ چیکوسلواکیہ کی اسکوڈا کمپنی کے ساتھ معاہدہ کریں اور ایسی بسیں ہندوستان لے آئیں۔ اس دوران انہوں نے بتایا کہ ہٹاچی نامی کمپنی نے بتایا کہ 132 سیٹوں والی بس کو چارج کیا جائے گا اور ایک بار چارج ہونے کے بعد یہ 40 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت یہاں ڈیزل بسیں چلتی ہیں اور اس کی قیمت 115 روپے فی کلومیٹر ہے اور الیکٹرک بسوں کی قیمت 60 روپے فی کلومیٹر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس بس کی قیمت 30 سے ​​35 روپے فی کلو میٹر ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ”میں نے ٹاٹا سے کہا ہے کہ ایک ایسی بس بنائیں جس میں سب ایگزیکٹیو کلاس ہو۔ جس طرح جہاز میں ایئر ہوسٹس ہوتی ہے، اسی طرح بس میں ہوسٹس بھی ہوگی، چائے، کافی اور ناشتہ دیا جائے گا۔ سیٹ کے سامنے ایک لیپ ٹاپ رکھا جائے گا۔ ٹکٹ کے بجائے کارڈ استعمال کیے جائیں گے اور ٹکٹ کی شرح ڈیزل بس کے مقابلے میں کم از کم 30 فیصد کم ہوگی۔ میں آپ کو ضمانت دیتا ہوں کہ اگلے سال جنوری تک دہلی سے دہرادون، دہلی سے چنڈی گڑھ اور دہلی سے جے پور کے درمیان فضائی خدمات بند ہو جائیں گی۔

انہوں نے کہاکہ ”میں نے اس لعنت کو ختم کرنے کے لیے ای رکشہ اور ای کارٹ جیسے اقدامات کیے ہیں۔ جس دن یہ لعنت ہمارے ملک سے ختم ہو جائے گی، وہ دن میری اور ہم سب کی زندگی کا ایک تاریخی دن ہو گا اور یہ کامیابی ہم سب کے لئے باعث فخر ہوگی۔

اس موقع پر انہوں نے بھارت وکاس پریشد کے سماجی کاموں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سماجی تنظیمیں اور سماجی تعمیر کے کام میں لگے ہوئے لوگ 100 سال کے بارے میں سوچتے ہیں، جب کہ سیاست دان صرف پانچ سال کے بارے میں سوچتے ہیں، یعنی وہ صرف انتخابات کے بارے میں سوچتے ہیں۔‘‘

a3w
a3w