حیدرآباد

سبیتا اندراریڈی ناقابل بھروسہ بہن، چیف منسٹر کے ریمارک پر اسمبلی میں ہنگامہ کھڑاہوگیا

ریونت ریڈی نے کہا کہ سبیتا اندرا ریڈی نے مجھے ملکاجگری سے مقابلہ کرنے کا مشورہ دیا لیکن دوسری جانب سے وہ کے سی آر کی باتوں پر بھروسہ کرکے بی آر ایس میں شامل ہوگئیں اور وزارت کا عہدہ حاصل کرلیا۔

حیدرآباد: چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے آج ایوان اسمبلی میں تصرف بل پر مباحث کے دوران کہا ہے کہ بی آر ایس کے پہلے5سال دورحکومت میں کسی بھی خاتون کو کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا۔

متعلقہ خبریں
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
بی آر ایس کے 4ارکان اسمبلی کے خلاف افواہوں کی مذمت
بی جے پی مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے جا رہی ہے : شیوراج
چیف منسٹر کی کل کاماریڈی سے پرچہ نامزدگی متوقع
بھائی کے سامنے بہن کی عصمت ریزی، ملزمین گرفتار

 کے ٹی آر کی جانب سے کانگریس پر ریاستی کابینہ میں مسلم وزیر کو شامل نہ کئے جانے کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ سبیتا اندرا ریڈی کا نام لئے بغیر کہا کہ آپ کے ٹی آر کے بازو میں بیٹھی ہوئی بہن جی جنہیں کانگریس نے پورے احترام کے ساتھ انہیں اہم عہدوں سے نوازا تھا، اچانک کانگریس چھوڑ کر وزارت کی خاطر بی آر ایس میں شامل ہوگئیں۔

 اس بہن جی پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔ اگر وہ مزید کچھ کہیں گے تو تم جو بلی بس اسٹانڈ پر کھڑے جوجائیں گے۔ میں سبیتا اندرا ریڈی کو بڑی بہن سمجھتا ہوں، اس دوران سبیتا اندرا ریڈی اپنی نشست سے کھڑی ہوگئیں اور چیف منسٹر کے ر یمارکس پر برہم ہوگئی۔

اور جذباتی انداز میں کہا کہ مجھے کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے؟۔ جبکہ تم (چیف منسٹر) کس پارٹی سے کانگریس میں شامل ہوئے ہیں؟ میں کانگریس قائدین کے ریمارکس کی مذمت کرتی ہوں۔ سبیتا نے کہا کہ میں نے ریونت ریڈی کو کانگریس میں شامل ہونے کا مشورہ دیا تھا جبکہ وہ تلگودیشم میں تھے اور انہیں ملکاجگری حلقہ سے مقابلہ کرنے کا مشورہ دیا تھا۔

 آج وہی بحیثیت چیف منسٹر میری توہین کررہے ہیں۔ انہوں نے چیف منسٹر کو اپنے الفاظ واپس لینے کا مشورہ دیا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ سبیتا اندرا ریڈی نے مجھے ملکاجگری سے مقابلہ کرنے کا مشورہ دیا لیکن دوسری جانب سے وہ کے سی آر کی باتوں پر بھروسہ کرکے بی آر ایس میں شامل ہوگئیں اور وزارت کا عہدہ حاصل کرلیا۔

 اس دوران ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکہ نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی نے راج شیکھر ریڈی کے دور حکومت میں سبیتا اندرا ریڈی کو ٹکٹ دے کر چیوڑلہ سے منتخب کروایا اور انہیں 10سال تک ریاستی کابینہ میں برقرار رکھا تھا۔

 کانگریس پارٹی نے 2014 میں پھر ایک بار سبیتا کو مہیشورم سے کانگریس ٹکٹ دے کر جتایا چونکہ وہ (بھٹی)ایک دلت طبقہ سے سی ایل پی قائد کے عہدہ پر فائز ہوئے تھے۔ اسی لئے وہ کانگریس چھوڑ کر اقتدار کیلئے بی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی ہے آج انہیں چیف منسٹر ریونت ریڈی پر تنقید کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

چیف منسٹر اور بھٹی وکرامارکہ کے جواب کے بعد کے ٹی آر، سبیتا اندرا ریڈی اور دیگر بی آر ایس ارکان بھڑک گئے اور ایوان کے وسط میں پہنچ کر احتجاج کرنے لگے۔ دوسری جانب سرکاری بنچوں سے بی آر ایس ارکان کے خلاف شوروغل اور الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اسپیکر نے مداخلت کرتے ہوئے بی آر ایس ارکان کو اپنی نشستوں پر واپس ہونے کا مشورہ دیا۔

 تاہم اپوزیشن اور کانگریس ارکان کے شوروغل کے دوارن اسپیکر نے اجلاس کو 10منٹ تک کیلئے ملتوی کردیا۔ قبل ازیں ریاستی وزیر سیتا اکا نے بھی بحث کے دوارن مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس حکومت نے سبیتا اندرا ریڈی کو پورے احترام کے ساتھ انہیں وزیر داخلہ کے عہدے سے نوازا۔ دوسری معیار میں بھی انہیں کانگریس حکومت نے وزارت میں شامل کیا تھا۔

a3w
a3w