آندھرا پردیش: بجلی صارفین کو 895 کروڑ روپے کی رقم کی واپسی کا اعلان
یہ پہلا موقع ہے جب 1999 میں بجلی شعبہ کی اصلاحات کے آغاز کے بعد اے پی کے پاور ڈسٹری بیوشن یونٹیز صارفین کو ماہانہ اقساط میں ایف پی پی سی اے رقم واپس کر رہے ہیں، جو صارفین کے حق اور مالی احتیاط کے سلسلہ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔
حیدرآباد: آندھرا پردیش کے بجلی کے شعبہ نے تاریخی موڑ اختیار کرتے ہوئے گزشتہ مالی سال میں 895.12 کروڑ روپے کی شاندار بچت حاصل کی ہے۔ طویل عرصہ سے قرضوں میں ڈوبے اس شعبہ کے لئے یہ ایک اہم سنگ میل ہے۔
آندھرا پردیش ڈسکامس نے اعلان کیا ہے کہ یہ رقم نومبر 2025 سے ریاست کے تمام بجلی صارفین کو واپس کی جائے گی۔ اے پی الیکٹرک ریگولیٹری کمیشن (اے پی ای آرسی) نے 27 ستمبر کو بتایا کہ مالی سال 2024–25 کے لئے بجٹ میں دیئے گئے2,758.76 کروڑ روپے کے مقابلے میں فیول اور پاور پرچیز کاسٹ ایڈجسٹمنٹ (ایف پی پی سی اے)کے تحت 1,863.64 کروڑ روپے خرچ ہوئے، جس سے 895.12 کروڑ روپے کی بچت ہوئی۔
قبل ازیں، اے پی ای آرسی نے مالی سال2024–25 کے لیے صارفین سے فی یونٹ 40 پیسے ایف پی پی سی اے چارج وصول کیا تھا، اور اب 895 کروڑ روپے کی واپسی ہوگی جو اے پی ڈسٹری بیوشن یونٹی صارفین کے کریڈٹ میں ڈالیں گے۔ اے پی ای آرسی کے حساب کے مطابق تقریباً 13 پیسے فی یونٹ کی واپسی صارفین کے بل میں ماہانہ اقساط کے ذریعہ خود بخود کی جائے گی۔
یہ واپسی اپریل 2024 سے مارچ 2025 کے ماہانہ استعمال کے لئے نومبر 2025 سے اکتوبر 2026 تک کی جائے گی اور یہ رعایت اکتوبر کے ماہانہ بل پر لاگو ہوگی۔
یہ پہلا موقع ہے جب 1999 میں بجلی شعبہ کی اصلاحات کے آغاز کے بعد اے پی کے پاور ڈسٹری بیوشن یونٹیز صارفین کو ماہانہ اقساط میں ایف پی پی سی اے رقم واپس کر رہے ہیں، جو صارفین کے حق اور مالی احتیاط کے سلسلہ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔