آندھراپردیش

اسرو کی ایک اور کامیابی، ایس ایس ایل وی-ڈی3 نے کامیابی سے ای او ایس-08 اور مسافر سیٹلائٹ لانچ کیا

ای او ایس- 08 مشن کے بنیادی مقاصد میں مائیکرو یعنی بہت چھوٹے سیٹلائٹ کو ڈیزائن اور تیار کرنا، مائیکرو سیٹلائٹ بس کے ساتھ مطابقت پذیر پے لوڈ آلات تیار کرنا، اور مستقبل کے کارروائی جاتی سیٹلائٹس کے لیے درکار نئی ٹیکنالوجیز کو اس میں شامل کرنا ہے۔

سری ہری کوٹہ، (آندھرا پردیش): ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) نے ایک کامیاب مشن میں جمعہ کی صبح چھوٹے سیٹلائٹ لانچ وہیکل (ایس ایس ایل وی) کا استعمال کرتے ہوئے جدید ترین ارتھ آبزرویشن سیٹلائٹ ای او ایس-8 اور ایک مسافر سیٹلائٹ کو مقررہ مدار میں لانچ کیا ۔

متعلقہ خبریں
انڈسٹری سے زہریلی گیس کا اخراج، 107ورکرس علیل
اسرو نے گگنیان کے بڑے ٹیسٹوں کا اعلان کیا
شرمیلا کی سیکوریٹی میں اضافہ کی درخواست
پارٹی کو جانشینوں کے حوالے کرنے کی ذمہ داری لیں۔ کیڈر کو چیف منسٹر نائیڈو کا مشورہ
وائی ایس آرسی پی کے سابق ایم پی کے مکان پر ای ڈی کا دھاوا

ای او ایس- 08 مشن کے بنیادی مقاصد میں مائیکرو یعنی بہت چھوٹے سیٹلائٹ کو ڈیزائن اور تیار کرنا، مائیکرو سیٹلائٹ بس کے ساتھ مطابقت پذیر پے لوڈ آلات تیار کرنا، اور مستقبل کے کارروائی جاتی سیٹلائٹس کے لیے درکار نئی ٹیکنالوجیز کو اس میں شامل کرنا ہے۔

مائیکرو سیٹ/ آئی ایم ایس-1 بس پر بنایا گیا، ای او اایس-08 تین پے لوڈ : الیکٹرو آپٹیکل انفراریڈ پے لوڈ(ای او آی آر) ، گلوبل نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم-ریفلیکٹومیٹری پے لوڈ(جی این ایس ایس۔ آر)، اور ایس آئی سی- یو وی ڈائیمیٹر لے کر جاسکتا ہے۔ ای او آئی آر پے لوڈ کو مڈ ویو- آئی آر(ایم آئی آر ) اور لونگ ویو- آئی آر( ایل ڈبلیوآئی آر) بینڈس، میں24 گھنٹے اور دن رات دونوں اوقات میں تصاویر لینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

 اس کے علاوہ سیٹلائٹ پر مبنی نگرانی، آفات کی نگرانی، ماحولیاتی نگرانی، آگ کا بروقت پتہ چلانے ، آتش فشاں کی سرگرمیوں کا مشاہدہ، اور صنعتی اور بجلی گھروں کی تباہی کی نگرانی جیسی ایپلی کیشنز بھی شامل ہیں۔

جی این ایس ایس- آر پے لوڈ ایپلی کیشنز کے لیے جی این ای ایس- اآر پر مبنی ریموٹ سینسنگ استعمال کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے جس میں سمندر کی سطح پر ہوا کا تجزیہ، ہمالیائی خطے میں مٹی کی نمی کا اندازہ، اورکرائیوسفیئر اسٹڈیز، سیلاب کا پتہ لگانا، اور اندرون ملک آبی ذخائر کا پتہ لگانا شامل ہیں ۔ اس دوران ، گنگن یان مشن میں ایس آئی سی- یو وی- ڈومیسیمٹر،گگن یان مشن میں عملے کے ماڈیول کے ویو پورٹ پر یووی شعاعوں کی نگرانی کرتا ہے اور گاما تابکاری کے لیے انتہائی حساس الارم سینسر کے طور پر بھی کام کرتا ہے۔

خلائی گاڑی کے مشن کی ترتیب 475 کلومیٹر کی اونچائی پر سرکلر لو ارتھ مدار یعنی گردشی ذیلی زمینی مدار (ایل ای او) میں 37.4° کے جھکاؤ کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار کی گئی ہے، اور یہ مشن 1 سال تک جاری رہ سکتا ہے۔ سیٹلائٹ کا وزن تقریباً 175.5 کلوگرام ہے اور یہ تقریباً 420 واٹ کی طاقت پیدا کرتا ہے۔ یہ ایس ایس ایل وی- ڈی 3 لانچ وہیکل کے ساتھ انٹرفیس کرتا ہے۔

ای او ایس-08، سیٹلائٹ مین فریم نظام میں ایک اہم پیشرفت کی نشاندہی کرتا ہے جیسے کہ یعنی مربوط اطلاعاتی برقیاتی نظام ، جسے مواصلات، کمیونیکیشن، بیس بینڈ، اسٹوریج، اور پوزیشننگ(سی بی ایس پی) پیکیج کہا جاتا ہے، جو متعدد افعال کو ایک واحد، موثر یونٹ میں یکجا کرتا ہے۔

اس نظام کو کمرشل آف دی شیلف(سی او ٹی ایس) اجزاء اور تشخیصی بورڈز کا استعمال کرتے ہوئے کولڈ فالتو نظام کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا ہے، جو کہ 400 جی بی تک ڈیٹا سٹوریج کی معاونت کرسکتا ہے۔

 اس کے علاوہ ، اس سیٹلائٹ میں پی سی بی کے ساتھ منسلک ایک ڈھانچہ جاتی پینل، ایک ایمبیڈڈ بیٹری، ایک مائیکرو- ڈی جی اے( دوہرا اینٹینا)، ایک ایم- پی اے اے ( مرحلے وار اینٹینا)، اور ایک لچکدار شمسی پینل شامل ہیں، ان میں ہر پینل آن بورڈ ٹیکنالوجی مظاہرہ کے کلیدی اجزاء کے طور پر کام کرتا ہے۔

سیٹلائٹ اپنے انٹینا پوائنٹنگ میکانزم میں ایک چھوٹا سا ڈیزائن استعمال کرتا ہے، جو 6 ڈگری فی سیکنڈ کی گردشی رفتار حاصل کرنے اور ±1 ڈگری کی پوائنٹنگ کی درستگی کو برقرار رکھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

 چھوٹا مرحلہ وار اینٹینا مواصلاتی صلاحیتوں کو مزید بڑھاتا ہے، جب کہ لچکدار شمسی پینل میں فولڈ ایبل سولر پینل سبسٹریٹ، جی ایف آر پی ٹیوب، اور سی ایف آر پی ہنی کامب رجڈ اینڈ پینل شامل ہوتا ہے، جو بجلی کی بہتر پیداوار اور ساختی سالمیت کی پیشکش کرتا ہے۔

ایک پائرولائٹک گریفائٹ شیٹ ڈفیوزر پلیٹ، جوڈبلیو/ ایم کے کی اپنی اعلی تھرمل موصلیت کے لیے جانا جاتا ہے، بڑے پیمانے پر کم کرتی ہے اور سیٹلائٹ کے مختلف افعال میں ا ییلی کیشن تلاش کرتی ہے۔

اس کے علاوہ ، ای او ایس-08 مشن ہاؤس کیپنگ پینلز کو ضم کرنے کا ایک نیا طریقہ اپناتا ہے جو کہ قبضہ پر مبنی فکسچر کا استعمال کرتا ہے، جس سے اسمبلی، انٹیگریشن، اور ٹیسٹنگ(اے آئی ٹی) مرحلے کی مدت کو نمایاں طور پر کم کیا جاتا ہے۔

ای او ایس-08 مشن اضافی نئی اسکیموں کو شامل کرتے ہوئے، ایکس بینڈ ڈیٹا ٹرانسمیشن کے ذریعے سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کو بہتر بناتا ہے، ایکس بینڈ ڈیٹا ٹرانسمیٹر کے لیے پلس شیپنگ اور فریکونسی کمپنسیٹڈ ماڈیولیشن(ایف سی ایم) کا استعمال کرتا ہے۔

اس سیٹلائٹ کا بیٹری کے بندوبست سے متعلق نظام ایس ایس ٹی سی آر پر مبنی چارجنگ اور بس ریگولیشن کو استعمال کرتا ہے، جس میں ترتیب وار ایچ زیڈ 6 کی فریکوئنسی پر تاروں کو شامل کرنا یا خارج کرنا شامل ہے۔

مشن کو ملک میں دستیاب ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کرنے کی کوشش ،اس کے شمسی سیل فیبریکیشن کے عمل اور مائیکرو سیٹ ایپلی کیشنز کے لیے نینوا سٹار سینسر کے استعمال سے ظاہر ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ ، ری ایکشن وہیل آئسولیٹر سے جڑے نظام کو فائدہ ہوتا ہے جو کمپن یا وائبریشن کو کم کرتے ہیں اور ایک ہی اینٹینا انٹرفیس ایف ٹی سی اور ایس پی ایس ایپلی کیشنز کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

 سی او ٹی ایس اجزاء کی تھرمل خصوصیات کو سنبھالنے کے لیے اے ایف ای- بی جی اے،، کنٹیکس ایف پی جی اے ، جرمینیم بلیک کپٹن، اور ایس ٹی اے ایم ای ٹی(ایس آئی- ایلوائے) بلیک کپٹن جیسے آلات اور سازو سامان کا استعمال کرتے ہوئے تھرمل مینجمنٹ کو بہتر بنایا گیا ہے۔ مشن میں ایک خود کار لانچ پیڈ شروع کرنے کی خصوصیت بھی شامل ہے، جو مزید اختراعی مشن کے انتظام کے لیے اپنی عہد بستگی کو ظاہر کرتا ہے۔