حیدرآباد

فاطمہ اویسی کالج کو منہدم نہ کرنے اکبر اویسی کی اپیل

اکبراویسی نے کہا کہ انہوں نے غریب طلباء کے مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے 12 عمارتوں کے ساتھ فاطمہ اویسی کالج تعمیر کیا ہے اور کچھ لوگ جان بوجھ کر یہ جھوٹ پھیلا رہے ہیں کہ کالج کی عمارتیں غیر قانونی ہیں۔

حیدرآباد: اے آئی ایم آئی ایم فلور لیڈر اکبر الدین اویسی نے کہا کہ اگر حکومت مجھے گولی مارنا چاہے تو میں گولی کھانے کے لئے تیار ہوں،اور میری حکومت سے اپیل ہے کہ فاطمہ اویسی کالج کو منہدم نہ کریں ان خبروں کا جواب دیتے ہوئے  کہ ہائیڈرا بنڈلہ گوڈا میں واقع فاطمہ اویسی کالج کو منہدم کرنے جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
ویڈیو: ملک کے موجودہ حالات نازک : اکبر الدین اویسی
قبائلی و اقلیتی پسماندگی پر توجہ دینے حکومت کی ضرورت: پروفیسر گھنٹا چکراپانی
حیدرآباد: "اجالوں کے شجر” کی رسمِ اجرا، خادم رسول عینی کی نعتیہ شاعری کو خراجِ تحسین
اردو ہال حمایت نگر میں آج اور کل قومی سمینار  – "حسرت موہانی” پر مقالوں کی پیشکشی
محبوب نگر: المدینہ کالج میں ایک اور انجینئرنگ کالج کا اضافہ، حکومت تلنگانہ کی منظوری

 انہوں نے کہا کہ انہوں نے غریب طلباء کے مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے 12 عمارتوں کے ساتھ فاطمہ اویسی کالج تعمیر کیا ہے اور کچھ لوگ جان بوجھ کر یہ جھوٹ پھیلا رہے ہیں کہ کالج کی عمارتیں غیر قانونی ہیں۔

 انہوں نے کہا ماضی میں مجھے گولی مار گئی تھی اور اگر آپ مجھ پر دوبارہ گولیوں کی بوچھاڑ کرنا چاہتے ہیں تو کر لیں، لیکن فاطمہ اویسی کالج کو ہاتھ مت لگائیں واضح رہے کہ بی جے پی نے فاطمہ اویسی کالج کے حوالہ سے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو پرانے شہر میں تجاوزات اور قبضوں کی برخواستگی مہم چلانے کا چالینج کیا تھا۔