قومی

”جیتے جی کسی کو عوام کے ووٹنگ حقوق چھیننے نہیں دوں گی“: ممتا بنرجی

چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے جمعرات کے روز کہا کہ وہ کسی کو عوام کے ووٹنگ کے حقوق چھیننے نہیں دیں گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی ملک بھر میں بنگالیوں کے خلاف لسانی دہشت گردی کررہی ہے۔

کولکتہ: (پی ٹی آئی) چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے جمعرات کے روز کہا کہ وہ کسی کو عوام کے ووٹنگ کے حقوق چھیننے نہیں دیں گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی ملک بھر میں بنگالیوں کے خلاف لسانی دہشت گردی کررہی ہے۔

پارٹی کی طلبا شاخ ترنمول چھاترا پریشد کے یوم ِ تاسیس کے موقع پر کولکتہ میں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی نے مغربی بنگال میں ملک بھر کی زائداز 500 ٹیمیں تعینات کررکھی ہیں تاکہ سروے کئے جاسکیں جن کا مقصد انتخابی فہرستوں سے رائے دہندوں کے نام حذف کرنا ہے۔

انہوں نے ریالی میں اپنے حامیوں سے کہا کہ اگر کوئی سروے کے لئے آپ کے گھر آتا ہے تو اپنی تفصیلات نہ دیں۔ وہ لوگ اُس ڈاٹا کا استعمال ووٹر لسٹ سے آپ کا نام حذف کرنے کے لئے کریں گے۔ اس کے بجائے براہ ِ راست پولنگ مراکز سے چیک کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کے آدھار کارڈ تیار رہیں کیونکہ مرکز نے اسے لازمی کردیا ہے۔

یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہ الیکشن کمیشن بی جے پی کی ایما پر ریاستی حکومت کے عہدیداروں کو دھمکارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں الیکشن کمیشن کے عہدہ کا احترام کرتی ہوں لیکن آپ جانتے ہیں کہ لالی پاپ بچوں کو زیب دیتے ہیں۔ اگر بڑے لوگ کسی پارٹی کی جانب سے لالی پاپ لینا شروع کردیں تو یہ اچھا نہیں لگتا۔

ممتا بنرجی نے جو ترنمول کانگریس کی سربراہ ہیں‘ الزام لگایا کہ بی جے پی ریاست کے غریب تارک وطن ورکرس کو بنگلہ دیشی قراردیتے ہوئے ان کی توہین کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تم لوگ غریبوں کو بنگلہ دیشی قراردیتے ہوئے انہیں اذیت رسانی کرتے ہو لیکن میرے لئے غریب لوگ میری سب سے بڑی طاقت ہیں۔ میں ذات پات میں یقین نہیں رکھتی‘ انسانیت میں یقین رکھتی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہابرہ کے ایک تارک وطن ورکر کو مہاراشٹرا میں ہلاک کردیا گیا لیکن ان لوگوں (بی جے پی) نے اس معاملہ پر آواز نہیں اٹھائی۔ یہ لوگ کبھی ایسے معاملات پر آواز نہیں اٹھاتے۔ ممتابنرجی نے الزام لگایا کہ بی جے پی جدوجہد آزادی میں بنگالیوں کے رول کو عوام کے ذہنوں سے فراموش کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بنگالی زبان نہیں ہوتے تو قومی ترانہ اور قومی گیت کس زبان میں لکھا جاتا۔

وہ لوگ چاہتے ہیں کہ عوام بنگالیوں کے تاریخی رول کو بھول جائیں۔ اب وہ لوگ بنگال کو بدنام کرنے اور ہماری تاریخ کی توہین کرنے فلموں کے لئے فنڈس تک فراہم کررہے ہیں۔ اُن کے آباو اجداد انگریزوں کے ایجنٹ تھے جنہوں نے جیل سے نکلنے اقرارنامے تک دیئے تھے۔

چار پانچ سال تک بنگال 100 دن کا کام فراہم کرنے‘ غریبوں کے لئے مکانات کی تعمیر اور دیہی سڑکوں کی تعمیر کے معاملہ میں نمبر ایک تھالیکن انہوں نے اپنے حسد کی وجہ سے ہمارے فنڈس روک دیئے۔ اب وہ چاہتے ہیں کہ این آر سی نافذ کریں تاکہ عوام کے ووٹنگ کے حقوق چھینے جاسکیں لیکن میں جب تک زندہ ہوں کسی کو بھی عوام کے ووٹنگ کے حقوق چھیننے نہیں دوں گی۔