اسد اویسی بی آر ایس کی تائید پر دوبارہ غور کریں: ریونت ریڈی
اس کے باوجود کے سی آر خاندان کی بدعنوانیوں کے خلاف سی بی آئی، ای ڈی اور محکمہ انکم ٹیکس کے ذریعہ تحقیقات کیوں نہیں کروائے گئے؟۔ ریونت ریڈی نے صدر مجلس سے سوال کیا کہ بی آر ایس پر مودی کے انکشافات کے بعد مجلس کا موقف کیا ہے؟ وضاحت کرنا چاہئے۔
حیدر آباد: صدر ٹی پی سی سی ریونت ریڈی نے کہا کہ نظام آباد میں کل وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے بی جے پی اور بی آر ایس کے درمیان خفیہ دوستی کے انکشاف کے بعد صدر مجلس اسد الدین اویسی ایم پی کو بی آ رایس کی تائید پر دوبارہ غور کرنے کا مشورہ دیا۔
اور کہا کہ بی جے پی۔ بی آ رایس دونوں ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں اور دونوں جڑواں بچے ہیں۔ مودی اور کے سی آر میں قریبی رشتہ ہے۔ جیسا کہ راہول گاندھی نے بی آر ایس کو بی جے پی کی بھارتیہ رشتہ دار سمیتی قرار دیا ہے۔
ریونت ریڈی آج گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پھر ایک بار بی جے پی اور بی آ رایس کی خفیہ دوستی سے متعلق سنسنی خیز تبصرہ کیا۔
اس بات کا بھی ادعا کیا کہ وزیر اعظم مودی کے دورہ تلنگانہ کا مقصد حکومت مخالف ووٹ کو تقسیم کرنا اور کے سی آر کو کامیاب بنانا ہے جبکہ جنرل سروے کے مطابق تلنگانہ میں کانگریس کا اقتدار پر واپس آنا یقینی ہے۔
ریونت ریڈی نے کہا کہ مودی نے 10 سال کے عرصہ میں اے پی تقسیم بل میں منظورہ ایک بھی پروجیکٹ کو مکمل کرنے کی کوشش ہیں کی۔ اس کے برعکس تلنگانہ کی تشکیل کا مذاق اُڑایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کے اشارے پر ہی مودی نے صدر ریاستی بی جے پی بنڈی سنجے کو تبدیل کرتے ہوئے جی کشن ریڈی کو صدر بنایا گیا۔ صدر ٹی پی سی سی نے سوال کیا کہ وزیر اعظم مودی‘ مرکزی وزراء اور بی جے پی قائدین کے سی آر حکومت پر بدعنوانیوں کے الزامات عائد کرتے ہیں۔ دہلی شراب اسکام میں کے کویتا ایم ایل سی ملوث ہے۔
اس کے باوجود کے سی آر خاندان کی بدعنوانیوں کے خلاف سی بی آئی، ای ڈی اور محکمہ انکم ٹیکس کے ذریعہ تحقیقات کیوں نہیں کروائے گئے؟۔ ریونت ریڈی نے صدر مجلس سے سوال کیا کہ بی آر ایس پر مودی کے انکشافات کے بعد مجلس کا موقف کیا ہے؟ وضاحت کرنا چاہئے۔
ریونت ریڈی نے بتایا کہ انہیں بی آر ایس ارکان پارلیمنٹ نے نئی دہلی میں بتایا کہ لوک سبھا انتخابات میں بی آر ایس او ربی جے پی کے درمیان اتحاد ہوگا۔
بی آر ایس 9، بی جے پی 7 اور ایک پارلیمانی نشست پر مجلس مقابلہ کرے گی۔ یہ تینوں جماعتیں کانگریس کو شکست دینے کی سازش کررہے ہیں۔ انہوں نے کے سی آر سے سوال کیا کہ وہ یہ بتائیں کہ وزیر اعظم مودی نے جو کچھ کہا ہے، وہ غلط ہے یا صحیح؟۔