دہلی
ٹرینڈنگ

اسد اویسی نے خواتین ریزرویشن بل کی مخالفت کردی

اویسی نے کہاکہ اب تک لوک سبھاکے17الیکشنس ہوئے ہیں جن میں 8992ارکان پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔ان کے منجملہ صرف 520مسلمان تھے اوران میں مٹھی بھرخواتین بھی نہیں تھیں۔

نئی دہلی: آل انڈیامجلس اتحادالمسلمین(اے آئی ایم آئی ایم) کے صدراسدالدین اویسی نے آج کہاکہ ان کی پارٹی خواتین تحفظات بل کے خلاف ہے۔اویسی نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ اس بل کی ایک بڑی خرابی یہ ہے کہ اس میں مسلم اوراوبی سی(دیگرپسماندہ طبقات کی) خواتین کیلئے کوٹہ نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں
ایکشن میں تبدیلی سے گیندبازی میں بہتری : کلدیپ یادو
رکن اسمبلی ماجد حسین اور فیروز خان کے خلاف کارروائی کا انتباہ
اردو جرنلسٹس فیڈریشن کا ایوارڈ فنکشن، علیم الدین کو فوٹو گرافی میں نمایاں خدمات پر اعزاز
فُضلات سے تیار شدہ گیس
گورنمنٹ ڈگری کالج برائے نسواں  حسینی  علم میں شعبہ سیاسیات کی جانب سے ڈیجیٹل ڈاکومنٹری کی رونمائی

انہوں نے سوال کیاکہ آپ کس کونمائندگی دے رہے ہیں۔جونمائندگی نہیں رکھتے انہیں نمائندگی دی جانی چاہئے۔ اس بل کی ایک بڑی خامی یہ ہے کہ اس میں مسلم اوراوبی سی طبقات کی خواتین کیلئے کوئی کوٹہ مقرر نہیں کیاگیاہے۔اسی لئے ہم اس کے مخالف ہیں۔

انہوں نے کہاکہ آپ ایک بل تیارکررہے ہیں تاکہ انہیں نمائندگی حاصل ہوجونمائندگی نہیں رکھتے۔ اب تک لوک سبھاکے17الیکشنس ہوئے ہیں جن میں 8992ارکان پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔ان کے منجملہ صرف 520مسلمان تھے اوران میں مٹھی بھرخواتین بھی نہیں تھیں۔