جموں و کشمیر

جموں وکشمیر میں اب اسمبلی الیکشن کرادیاجائے: اپوزیشن

عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کی قطعی فہرست رائے دہندگان جمعہ کے دن شائع ہوئی اور اس میں آج تک کا سب سے زیادہ 7.72لاکھ ووٹرس کا اضافہ ہوا ہے۔ اس میں کل رائے دہندے 83لاکھ 59 ہزار771ہیں۔

سری نگر: جموں وکشمیر میں قطعی فہرست رائے دہندگان کی اشاعت کے ایک دن بعد کشمیر کی سیاسی جماعتوں نے ہفتہ کے دن کہا کہ وہ نئے ووٹرس کے اضافہ کی تفصیلات کا جائزہ لے رہی ہیں‘الیکشن کمیشن کو چاہئیے کہ وہ مرکزی زیرانتظام علاقہ میں اب اسمبلی الیکشن کا اعلان کردے۔

 عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر کی قطعی فہرست رائے دہندگان جمعہ کے دن شائع ہوئی اور اس میں آج تک کا سب سے زیادہ 7.72لاکھ ووٹرس کا اضافہ ہوا ہے۔ اس میں کل رائے دہندے 83لاکھ 59 ہزار771ہیں۔

مرد رائے دہندوں کی تعداد42لاکھ 91ہزار687ہے جبکہ خاتون رائے دہندے40لاکھ 67ہزار900ہیں۔ 184 رائے دہندے تیسری جنس سے تعلق رکھتے ہیں۔ جوائنٹ چیف الیکٹورل آفیسر جموں وکشمیر انیل سلگوترا نے یہ بات بتائی۔

نیشنل کانفرنس کے ترجمان تنویرصادق نے کہا کہ لگ بھگ 7لاکھ رائے دہندوں کا اضافہ ہوا ہے اور ان کی پارٹی دیکھے گی کہ ان میں کتنے 18 سال کی عمر کو پہنچنے والے رائے دہندے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی سے کہا کہ ہم حلقہ وار تفصیلات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی توقع کرتی ہے کہ الیکشن کمیشن اب جموں و کشمیر میں اسمبلی الیکشن کی بات کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام کو کب تک نمائندہ اور جوابدہ حکومت سے محروم رکھاجائے گا۔الیکشن کمیشن کو چاہئیے کہ وہ بتادے کہ جموں و کشمیر میں کتنی جلد اسمبلی الیکشن کرائے جائیں گے۔

پیپلزڈیموکریٹک پارٹی نے کہا کہ دیکھنا ہوگاکہ نئے رائے دہندے کون ہیں۔ ان میں کتنے ریاست کے رہنے والے ہیں اور کتنوں نے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ حاصل کیا ہے۔ اسمبلی الیکشن کے سوال پر پارٹی ترجمان سہیل بخاری نے کہا کہ موجودہ حکومت نے جموں وکشمیر کے عوام سے سارے حقوق چھین لئے ہیں۔ ہمیں موجودہ حکومت سے کوئی توقع نہیں کیونکہ وہ متضاد بیانات دے رہی ہے۔

 ایک طرف وہ کہتی ہے کہ سیکیوریٹی صورتحال بہتر ہوئی ہے دوسری طرف وہ کہتی ہے کہ صورتحال بہترہوجائے تو الیکشن کرادیاجائے گااور ریاست کا درجہ بحال ہوجائے گا۔ پیپلزکانفرنس کے ترجمان عدنان اشرف میر نے کہا کہ قطعی فہرست رائے دہندگان جمعہ کوشائع ہوئی ہے۔

اس  کا جائزہ لینے اور تبصرہ کرنے میں وقت لگے گا۔ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ جن لوگوں کا اضافہ ہوا ہے وہ جموں و کشمیر کے ہی ہیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کا موقف درست ثابت ہوا ہے۔ اس وقت کے چیف الیکٹورل آفیسر نے جو کہاتھا وہ غلط تھا۔ 25لاکھ نئے رائے دہندے جوڑنا‘ممکن نہیں۔

اپنی پارٹی کے صدرالطاف بخاری نے کہا کہ قطعی فہرست رائے دہندگان حسب توقع ہے۔ اسمبلی الیکشن پر انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی توقع کرتی ہے کہ اب یہ کرادیاجائے گا۔ عوامی نیشنل کانفرنس کے سینئر نائب صدر مظفرشاہ نے کہا کہ اگر نئے رائے دہندے 18 سال کی عمر کے جموں و کشمیر کے عوام ہیں تو پھر کوئی مسئلہ نہیں۔