بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر مظالم بند ہونے چاہئیں: محمود مدنی
جمعیۃ علماء ہند کے صدر نے ملک کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی فائدے کے لیے ملک کی ہم آہنگی کو بگاڑنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ مسلمان اگر احتجاج کرتے ہیں تو ان کے گھروں پر بلڈوزر چلوا دیا جاتا ہے۔
کشن گنج: جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید محمود اسعد مدنی نے بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر مظالم کی مذمت کرتے ہوئے اتوار کو کہا کہ ہندوؤں پر جو مظالم ہورہے ہیں وہ بند ہونے چاہئیں۔
مولانا مدنی نے اتوار کو یہاں ایک پروگرام کے دوران کہا کہ بنگلہ دیش میں ہو رہے واقعات قابل مذمت ہیں۔ ہندوؤں پر ہونے والے مظالم بند ہونے چاہئیں۔ اگر کوئی مسلمان کسی غیر مسلم کے ساتھ برا سلوک کرے تو یہ بہت بڑی ناانصافی ہے۔ اسلام یہ نہیں سکھاتا۔ ہم نہ صرف بنگلہ دیش بلکہ تمام ممالک سے اپیل کریں گے کہ وہ وہاں رہنے والی اقلیتوں کا تحفظ کریں اور ان کا احترام کریں۔
جمعیۃ علماء ہند کے صدر نے ملک کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی فائدے کے لیے ملک کی ہم آہنگی کو بگاڑنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے، ایسا نہیں ہونا چاہیے۔ مسلمان اگر احتجاج کرتے ہیں تو ان کے گھروں پر بلڈوزر چلوا دیا جاتا ہے۔
مسلمانوں کو دبایا جا رہا ہے، مسلمانوں کو جسمانی طور پر کمزور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت وقف ترمیمی بل لا کر مسلمانوں کی جائیداد چھیننے کی کوشش کر رہی ہے۔
نیپال کے وزیر اور جمعیۃ علماء نیپال کے صدر مفتی خالد صدیقی نے کہا کہ وقف ترمیمی بل غیر آئینی، غیر جمہوری اور خلاف شریعت ہے، جس پر حکومت کو وقت رہتے روک لگانی چاہیے۔