دسویں جماعت کےطلبا کیلئے بڑی خبر، سالانہ امتحانات کےنشانات میں تبدیلی
کچھ والدین نے اس تبدیلی کو مثبت قرار دیا ہے، کیونکہ اس سے طلباء پر انٹرنل اسیسمنٹ کا دباؤ کم ہوگا۔ تاہم، چند افراد کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ طلباء کو امتحان میں بہتر کارکردگی کے لیے مزید محنت پر مجبور کرے گا۔
حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے دسویں جماعت کے امتحانات کے مارکس سسٹم میں اہم تبدیلیاں متعارف کی ہیں۔ اب تک 10ویں جماعت کے طلباء کے لیے 20 نمبر انٹرنل اسیسمنٹ اور 80 نمبر سالانہ امتحانات کے ذریعے دیے جاتے تھے۔ لیکن نئی پالیسی کے تحت انٹرنل مارکس کا سسٹم مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، آئندہ تعلیمی سال 2024-25 سے یہ تبدیلی نافذ العمل ہوگی، جس کے تحت سالانہ امتحانات اب 100 نمبروں پر مشتمل ہوں گے۔ طلباء کو امتحان کے دوران سہولت فراہم کرنے کے لیے 24 صفحات پر مشتمل آنسر بک لیٹ دی جائے گی، جس میں انہیں تمام جوابات لکھنے کی گنجائش ہوگی۔
دیگر اہم تبدیلیاں:
- انٹرنل اسیسمنٹ ختم: انٹرنل مارکس کی وجہ سے طلباء پر اضافی دباؤ تھا، جسے ختم کر کے اب سارا فوکس سالانہ امتحانات پر رکھا گیا ہے۔
- آنسر بک میں تبدیلی: 24 صفحات کا آنسر بک فراہم کرنے کا فیصلہ اس بات کو مدنظر رکھ کر کیا گیا ہے کہ طلباء کو اضافی شیٹس کی ضرورت نہ پڑے اور وہ سکون سے امتحان دے سکیں۔
- طلباء کی کارکردگی پر اثر: یہ فیصلہ طلباء کی مکمل تعلیمی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے کیا گیا ہے تاکہ صرف سالانہ امتحانات میں ان کی قابلیت کو پرکھا جا سکے۔
- اساتذہ کی تربیت: حکومت نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ دسویں جماعت کے نئے امتحانی سسٹم کے مطابق اساتذہ کو تربیت دی جائے گی، تاکہ وہ طلباء کو بہتر طریقے سے تیار کر سکیں۔
والدین اور طلباء کے تاثرات:
کچھ والدین نے اس تبدیلی کو مثبت قرار دیا ہے، کیونکہ اس سے طلباء پر انٹرنل اسیسمنٹ کا دباؤ کم ہوگا۔ تاہم، چند افراد کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ طلباء کو امتحان میں بہتر کارکردگی کے لیے مزید محنت پر مجبور کرے گا۔
محکمہ تعلیم کے مطابق، یہ فیصلہ تعلیمی نظام کو زیادہ شفاف اور مؤثر بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ مزید معلومات کے لیے طلباء اور والدین کو اپنے متعلقہ اسکولوں سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔