حیدرآباد

حیدرآباد میٹرو ریل کے کرایوں میں اضافہ، مسافروں کو ریزگاری کی قلت کا سامنا

یہی مسئلہ میٹرو اسٹیشنوں کے بیت الخلا کے استعمال کے وقت بھی پیش آ رہا ہے، جہاں صارفین کا الزام ہے کہ کھلے پیسے نہ ہونے کی صورت میں ان سے طے شدہ رقم سے زیادہ وصول کیا جا رہا ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد میٹرو ریل کرایوں میں حالیہ اضافہ کے بعد مسافروں کو ایک نئی مشکل کا سامنا ہے۔ پہلے کرائے 10، 15، 25 روپے سے لے کر زیادہ سے زیادہ 60 روپے تک ہوا کرتے تھے، اس لئے5روپے کے سکے باآسانی چل جاتے تھے

متعلقہ خبریں
حیدرآباد: "اجالوں کے شجر” کی رسمِ اجرا، خادم رسول عینی کی نعتیہ شاعری کو خراجِ تحسین
گنیش اتسو سمیتی اور وی ایچ پی کے وفد کی میٹرو ریل لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائرکٹرکو تجاویز
بچوں کے ادب پرحیدرآباد میں سہ روزہ بین الاقوامی "جشن رنگ بچپن” سمینار
اردو ہال حمایت نگر میں آج اور کل قومی سمینار  – "حسرت موہانی” پر مقالوں کی پیشکشی
ٹی یو ڈبلیو جے ایف کے ایک وفد کی چیرمین تلنگانہ میڈیا اکیڈیمی سے ملاقات

اور ریزگاری (چلر)کی کمی کوئی مسئلہ نہیں تھی تاہم کرایوں میں اضافہ کے بعد 10 فیصد رعایت کے باوجود نئی قیمتیں 11، 17، 37، 56 اور 69 روپے کر دی گئی ہیں۔

اگرچہ رعایت سے کچھ راحت ملی ہے، مگر اب ریزگاری کی کمی کی وجہ سے مسافروں اور میٹرو عملے دونوں کو پریشانی ہو رہی ہے۔

آن لائن یا کارڈ کے ذریعہ ادائیگی کرنے والے مسافروں کو تو مسئلہ نہیں ہو رہا، لیکن نقد رقم سے ٹکٹ خریدنے والے مسافروں کو ریزگاری کی کمی کی شکایات ہیں۔

یہی مسئلہ میٹرو اسٹیشنوں کے بیت الخلا کے استعمال کے وقت بھی پیش آ رہا ہے، جہاں صارفین کا الزام ہے کہ کھلے پیسے نہ ہونے کی صورت میں ان سے طے شدہ رقم سے زیادہ وصول کیا جا رہا ہے۔