کرناٹک

برہمن طالبہ کو انڈے کھانے پر مجبور کیا گیا، شکایت درج

سرکاری اسکول کے ہیڈ ماسٹر اور ان کے معاون مشکل میں گھر گئے کیو ں کہ ایک برہمن طالبہ کے والد نے ان پر اسے جبراً انڈے کھلانے کا الزام عائد کیا۔

شیواموگہ: سرکاری اسکول کے ہیڈ ماسٹر اور ان کے معاون مشکل میں گھر گئے کیو ں کہ ایک برہمن طالبہ کے والد نے ان پر اسے جبراً انڈے کھلانے کا الزام عائد کیا۔

یہ واقعہ شیواموگہ کے قریب ہوسانگر تعلقہ کے امرتا موضع کے کے پی ایس پرائمری اسکول میں پیش آیا اور برہم والد نے اس ضمن میں محکمہ تعلیم سے شکایت کی۔

اپنی شکایت میں سری کانت نے کہا کہ ان کی لڑکی جس کا تعلق برہمن طبقہ سے ہے کو اسکول میں جبراً انڈے کھلائے گئے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس سے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی، کیو ں کہ وہ سبزی خور ہیں۔ انہوں نے اسکول کے ہیڈ ماسٹر اور اسسٹنٹ ٹیچر کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔

یہ شکایت وزیر تعلیم مدھو بنگارپا، محکمہ تعلیم کے پرنسپل سکریٹری، ڈپٹی ڈائرکٹر کو بھی پیش کی گئی۔

واضح رہے کہ صحت مند تغذیہ کو یقینی بنانے ریاستی حکومت اسکولی طلباء میں ہفتہ میں دو مرتبہ انڈے اور موز (کیلے) تقسیم کرتی ہے۔ سابق میں بھی مذہبی رہنماء‘ اسکول میں انڈوں کی تقسیم کی مخالفت کرچکے ہیں۔ اس واقعہ نے ریاست میں تنازعہ پیدا کردیا۔