تلنگانہ

بی آر ایس کو ابھی بھی مسلمانوں کی تائید حاصل: عبداللہ سہیل

بھارت راشٹرا سمیتی کے قائد جناب شیخ عبداللہ سہیل نے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کے حق میں ووٹ دینے والے رائے دہندوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے عوام نے دو میعاد کیلئے بی آر ایس پر اعتماد کا اظہار کیا تھا اور اس مرتبہ کانگریس کو حکمرانی کا موقع فراہم کیا ہے جس کو ہم دل سے قبول کرتے ہیں۔

حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی کے قائد جناب شیخ عبداللہ سہیل نے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کے حق میں ووٹ دینے والے رائے دہندوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے عوام نے دو میعاد کیلئے بی آر ایس پر اعتماد کا اظہار کیا تھا اور اس مرتبہ کانگریس کو حکمرانی کا موقع فراہم کیا ہے جس کو ہم دل سے قبول کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کی 16نیوز چانلس کے خلاف شکایت
1969 کی تحریک میں طلبہ پر کس نے گولی چلانے کی ہدایت دی؟ کے ٹی آر کا سوال
تلنگانہ:ایم ایل سی کی نشست کے ضمنی انتخاب کی مہم کااختتام
تلنگانہ میں ٹی ایس کے بجائے ٹی جی استعمال کی ہدایت، احکام جاری
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ یہ باور کروانے کی کوشش کررہے ہیں کہ مسلم رائے دہندوں نے بھارت راشٹرا سمیتی کے خلاف یک قطبی فیصلہ دیا جو کہ سراسر غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت راشٹرا سمیتی کو مسلمانوں کی تائید و حمایت حاصل ہونے کا بین ثبوت یہ ہے کہ کریم نگر سے بی جے پی کے سابق ریاستی صدر بنڈی سنجے کے خلاف بی آر ایس کے امیدوار گنگولا کملاکر نے کامیابی حاصل کی اور مسلمانوں کی تائید کے بغیر یہ کامیابی محال تھی۔

اسی طرح کورٹلہ میں بی جے پی امیدوار رکن پارلیمنٹ نظام آباد اروند دھرم پوری کے خلاف بھی بی آر ایس امیدوار کلواکنٹلہ سنجے نے 10 ہزار سے زائد ووٹوں سے کامیابی حاصل کی ہے۔

انہیں بھی مسلم رائے دہندوں کا بھرپور ساتھ ملا ہے۔ جوبلی ہلز حلقہ اسمبلی جہاں مسلم رائے دہندوں کی تائید ملنے کی وجہ سے ہی بی آر ایس امیدوار کامیاب ہوئے۔

یہ کہنا غلط ہوگا کہ مسلم رائے دہندوں نے بی آر ایس کو ٹھکرادیا ہے۔ جناب عبداللہ سہیل نے کہا کہ ہم اپنی کوششیں جاری رکھیں گے اور عوام کا دوبارہ خط اعتماد حاصل کریں گے۔

a3w
a3w