تلنگانہ

بی آر ایس کو ابھی بھی مسلمانوں کی تائید حاصل: عبداللہ سہیل

بھارت راشٹرا سمیتی کے قائد جناب شیخ عبداللہ سہیل نے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کے حق میں ووٹ دینے والے رائے دہندوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے عوام نے دو میعاد کیلئے بی آر ایس پر اعتماد کا اظہار کیا تھا اور اس مرتبہ کانگریس کو حکمرانی کا موقع فراہم کیا ہے جس کو ہم دل سے قبول کرتے ہیں۔

حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی کے قائد جناب شیخ عبداللہ سہیل نے اسمبلی انتخابات میں پارٹی کے حق میں ووٹ دینے والے رائے دہندوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے عوام نے دو میعاد کیلئے بی آر ایس پر اعتماد کا اظہار کیا تھا اور اس مرتبہ کانگریس کو حکمرانی کا موقع فراہم کیا ہے جس کو ہم دل سے قبول کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں
بلدی انتخابات: بی جے پی اور بی آر ایس کے درمیان بات چیت کی اطلاعات۔ بنڈی سنجے كی وضاحت
مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا درود و سلام کی فضیلت پر خطاب
ایم ایس ایم ایز کو فروغ دینے 4ہزار کروڑ خرچ کرنے کا منصوبہ، نئی پالیسی متعارف: ریونت ریڈی
2029 کے فائنل میں راہول کو وزیر اعظم بنانے ریونت ریڈی کا عزم
ورنگل: جمعیۃ العلماء کا اصلاح معاشرہ اور منشیات مخالف اجلاس

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ یہ باور کروانے کی کوشش کررہے ہیں کہ مسلم رائے دہندوں نے بھارت راشٹرا سمیتی کے خلاف یک قطبی فیصلہ دیا جو کہ سراسر غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت راشٹرا سمیتی کو مسلمانوں کی تائید و حمایت حاصل ہونے کا بین ثبوت یہ ہے کہ کریم نگر سے بی جے پی کے سابق ریاستی صدر بنڈی سنجے کے خلاف بی آر ایس کے امیدوار گنگولا کملاکر نے کامیابی حاصل کی اور مسلمانوں کی تائید کے بغیر یہ کامیابی محال تھی۔

اسی طرح کورٹلہ میں بی جے پی امیدوار رکن پارلیمنٹ نظام آباد اروند دھرم پوری کے خلاف بھی بی آر ایس امیدوار کلواکنٹلہ سنجے نے 10 ہزار سے زائد ووٹوں سے کامیابی حاصل کی ہے۔

انہیں بھی مسلم رائے دہندوں کا بھرپور ساتھ ملا ہے۔ جوبلی ہلز حلقہ اسمبلی جہاں مسلم رائے دہندوں کی تائید ملنے کی وجہ سے ہی بی آر ایس امیدوار کامیاب ہوئے۔

یہ کہنا غلط ہوگا کہ مسلم رائے دہندوں نے بی آر ایس کو ٹھکرادیا ہے۔ جناب عبداللہ سہیل نے کہا کہ ہم اپنی کوششیں جاری رکھیں گے اور عوام کا دوبارہ خط اعتماد حاصل کریں گے۔

a3w
a3w