دہلی

برکس عالمی نظم و نسق کو مزید جمہوری بنانے کوشاں : اوم برلا

لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج روس کے سینٹ پیٹرزبرگ میں 10ویں برکس کے پہلے مکمل اجلاس سے آج خطاب کیا، جس کا موضوع تھا”برکس پارلیمانی جہت‘ بین پارلیمانی تعاون کو مضبوط بنانے کے امکانات“۔

سینٹ پیٹرزبرگ: لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج روس کے سینٹ پیٹرزبرگ میں 10ویں برکس کے پہلے مکمل اجلاس سے آج خطاب کیا، جس کا موضوع تھا”برکس پارلیمانی جہت‘ بین پارلیمانی تعاون کو مضبوط بنانے کے امکانات“۔

متعلقہ خبریں
عدلیہ قانون سازی نہیں کرسکتیں: جگدیپ دھنکر

برلا‘ پارلیمانی فورم میں ہندوستانی وفد کی قیادت کررہے ہیں۔ اجلاس میں موجود معززین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے برلا نے بتایا کہ حال ہی میں مکمل ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں تقریباً 65 کروڑ ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا ستعمال کیا، جس کے بعد نریندر مودی نے تیسری بار وزیر اعظم کے طور پر حلف لیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ ان کی خوش قسمتی ہے کہ ملک کے منتخب لوک سبھا ایوان نے انہیں مسلسل دوسری بار اسپیکر کے عہدے کے لیے منتخب کیا۔برکس پارلیمانی فورم میں چار نئے اراکین مصر، ایتھوپیا، ایران، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا خیرمقدم کرتے ہوئے برلا نے تنظیم میں نئے اراکین کی بغیر کسی رکاوٹ کے شمولیت کے لیے روس کے چیئرمین کی تعریف کی۔

لوک سبھا کے اسپیکر نے کہا کہ برکس ترقی پذیر ممالک کے مفادات کی نمائندگی کرتے ہوئے عالمی حکمرانی کو مزید جمہوری بنانے اور عالمی سطح پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن جیسی بین الاقوامی تنظیموں کی اصلاح کے لیے پرعزم ہے۔

جامع اور پائیدار ترقی کے برکس ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں پارلیمنٹ اور ار اکین پارلیمنٹ کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے برلا نے کہا کہ ہندوستان اس سمت میں سرگرمی سے حصہ لے رہا ہے۔

انہوں نے ابھرتی ہوئی منڈیوں اور ترقی پذیر ممالک کو متحد کرنے کے ساتھ ساتھ باہمی احترام، افہام و تفہیم، مساوات، یکجہتی، شفافیت، شمولیت اور اتفاق رائے کے اصولوں پر ہندوستان کی پابندی کے بارے میں بھی بات کی۔

برکس کے رکن ممالک اور دیگر کثیر جہتی فورموں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے برلا نے کہا کہ ہندوستان ‘واسودھئیو کٹمبکم’ کے اصول پر عمل کرتا ہے یعنی پوری دنیا ایک خاندان ہے جس کا اظہار مساوات، یکجہتی اور باہمی مفاہمت کے جذبے سے ہوتا ہے۔

برکس کی طرف سے یہ فائدہ مند تعاون کے عزم کے مطابق ہے۔ گزشتہ سال نئی دہلی میں 18ویں جی۔20 چوٹی کانفرنس اور جی۔ 20 ممالک کی پارلیمنٹ کے اسپیکرز (پی۔ 20) کے نویں سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد کا حوالہ دیتے ہوئے برلا نے کہا کہ یہ تاریخی تقاریب عالمی فلاح و بہبود کے لیے اہم ہیں، جو بین الاقوامی ترقیاتی تعاون کے ساتھ مشترکہ کوششیں کرنے کے ہندوستان کے عزم کی ایک مثال ہے۔

اس کی وضاحت کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ ہندوستان کا خیال ہے کہ نئی دہلی میں منعقد ہونے والی پی۔ 20 سربراہی کانفرنس ایجنڈا 2030، پائیدار توانائی کی منتقلی، صنفی مساوات اور عوامی ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اہم ہوں گے۔

کانفرنس میں پریسائیڈنگ آفیسرز‘ جامع اور پائیدار ترقی کے لیے عالمی تعاون کو فروغ دیں گے۔بین پارلیمانی فورموں کے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے برلا نے اس بات پر زور دیا کہ پارلیمنٹیرینز ترقی اور پائیدار ترقی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

a3w
a3w