بی ایس ایف کے ڈرون وار فیر اسکول کا افتتاح
پاکستان اور بنگلہ دیش سے متصل ہندوستانی سرحدوں کی نگرانی کرنے والی بارڈر سیکوریٹی فورس‘ڈرون کمانڈوز اور ڈرون وارئیرس کے اسپیشل یونٹس کو ٹریننگ دے رہی ہے۔ وہ انہیں آپریشن سندور جیسے مشنس پر تعینات کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
نئی دہلی (پی ٹی آئی) پاکستان اور بنگلہ دیش سے متصل ہندوستانی سرحدوں کی نگرانی کرنے والی بارڈر سیکوریٹی فورس‘ڈرون کمانڈوز اور ڈرون وارئیرس کے اسپیشل یونٹس کو ٹریننگ دے رہی ہے۔ وہ انہیں آپریشن سندور جیسے مشنس پر تعینات کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
ڈائرکٹر جنرل بی ایس ایف دلجیت سنگھ چودھری نے ٹیکن پور مدھیہ پردیش کی آفیسرس ٹریننگ اکیڈیمی میں ایک ’اسکول آف ڈرون وار فیر‘ کا افتتاح کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ انسٹی ٹیوٹ 5 خصوصی کورسس کے ذریعہ ڈرون کمانڈرس اور ڈرون وارئیرس تیار کرے گا۔
اس میں اسمولیٹرس اور لائیو ڈرون فلائنگ زونس ہوں گے۔ افتتاح کے بعد ڈائرکٹر جنرل نے ٹرینی عہدیداروں سے خطاب میں روس۔ یوکرین جنگ کا بھی ذکر کیا جس میں ڈرونس کا اہم رول ہے۔ انہوں نے جنگوں میں آرٹیفیشل انٹلیجنس (اے آئی) اور مشین لرننگ (ایم ایل)کے رول کا بھی تذکرہ کیا۔
بی ایس ایف 2290کیلو میٹر طویل ہند۔ پاک سرحد کے علاوہ 4096کیلو میٹر طویل ہند۔ بنگلہ دیش سرحد کی نگراں ہے۔ پی ٹی آئی نے جولائی میں خبر دی تھی کہ تقریباً 2.65 لاکھ ملازمین والی طاقتور فورس اپنا پہلا ڈرون اسکواڈرن تیار کررہی ہے۔ اس نے آپریشن سندور سے جو سبق سیکھا اسی کے تحت یہ اسکواڈرن تیار کیا جارہا ہے۔