آندھراپردیش

چندرابابو کی سنگاپور میں ہندوستان کے ہائی کمشنرسے ملاقات،ریاست میں سرمایہ کاری اوردیگر امور پرتبادلہ خیال

اس موقع پر ڈاکٹر شلپک امبولے نے کہا کہ ہندوستان اور سنگاپور کے درمیان دوستانہ تعلقات قائم ہیں اور خاص طور پر آندھرا پردیش میں سرمایہ کاری کے لیے سنگاپور کی کمپنیاں کافی دلچسپی رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنگاپور کی حکومت اور صنعتی حلقوں میں چندر بابو نائیڈو کا ایک خاص مقام اور شناخت ہے۔

حیدرآباد: آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندر بابو نائیڈو نے سنگاپور میں ہندوستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر شلپک امبولے سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں وزراء پی ناراینا، نارا لوکیش کے علاوہ ریاستی سرکاری عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ خبریں
بچوں کے سامنے ہوم گارڈ کا خاتون کے ساتھ ’مجرا‘ — ویڈیو وائرل ہونے کےبعد محکمہ نے فوراً ڈیوٹی سے ہٹا دیا
پارٹی کو جانشینوں کے حوالے کرنے کی ذمہ داری لیں۔ کیڈر کو چیف منسٹر نائیڈو کا مشورہ
اےپی کے وجیانگرم میں نو بیاہتا جوڑا مشتبہ حالات میں مردہ پایاگیا
آکاش ایجوکیشنل سروسز نے تلگو زبان میں یوٹیوب چینل کا آغاز کر کے امیدواروں کیلئے تعلیمی رسائی بڑھا دی
سمہا چلم اپنا سوامی مندر میں دیوار گرنے کا واقعہ، سافٹ ویر انجینئر جواڑا سمیت 8 افراد ہلاک


ملاقات کے دوران وزیر اعلیٰ نے سنگاپور کی مختلف شعبوں میں ترقی، اقتصادی نمو، سرکاری پالیسیوں اور وہاں مقیم ہندوستانی شہریوں کی سرگرمیوں سے متعلق تفصیلات ہائی کمشنر کو فراہم کیں۔

ساتھ ہی سنگاپور میں صحت، گرین ہائیڈروجن، ہوا بازی، سیمی کنڈکٹرس، بندرگاہیں اور صنعتی ترقی کے سلسلہ میں اپنائے جانے والے طریقہ کار پر بھی روشنی ڈالی گئی۔


اس موقع پر ڈاکٹر شلپک امبولے نے کہا کہ ہندوستان اور سنگاپور کے درمیان دوستانہ تعلقات قائم ہیں اور خاص طور پر آندھرا پردیش میں سرمایہ کاری کے لیے سنگاپور کی کمپنیاں کافی دلچسپی رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنگاپور کی حکومت اور صنعتی حلقوں میں چندر بابو نائیڈو کا ایک خاص مقام اور شناخت ہے۔


وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر یاد دلایا کہ ماضی میں سنگاپور کے اشتراک سے امراوتی پراجیکٹ کا آغاز کیا گیا تھا لیکن کچھ وجوہات کے باعث سنگاپور اس منصوبہ سے پیچھے ہٹ گیا۔

انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ سنگاپور کے ساتھ دارالحکومت کی تعمیر میں جو رکاوٹ آئی، وہ نہیں آنی چاہیے تھی، اور وہ اپنی حالیہ مہم میں ان رکاوٹوں کو دور کرنے کی کوشش کریں گے۔


وزیر اعلیٰ نے ریاست میں متعارف کردہ نئی پالیسیوں اور سرمایہ کاری کے مواقع پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ گرین انرجی کے شعبہ میں حکومت 160 گیگاواٹ کی پیداوار کا ہدف رکھتی ہے اور گرین ہائیڈروجن کے منصوبے پہلے ہی آندھرا پردیش میں شروع ہو چکے ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ "انڈیا کوانٹم مشن” کے تحت "کوانٹم ویلی” امراوتی میں قائم کی جائے گی، جبکہ وشاکھاپٹنم میں گوگل ڈیٹا سنٹر کا قیام عمل میں آئے گا۔


وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ دفاع، ایرو اسپیس، الیکٹرانکس اور آٹوموبائل کے شعبوں سے وابستہ اداروں کے لیے رائل سیما خطہ میں سازگار حالات موجود ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ہندوستان کو سنگاپور سے سرمایہ کاری حاصل کرنی چاہیے اور آندھرا پردیش اس سلسلہ میں ایک مضبوط دروازہ ثابت ہو سکتا ہے۔