تلنگانہ کی تشکیل سونیا کا تاریخ ساز فیصلہ: چدمبرم
چدمبرم نے کہاکہ ملک میں عیسائی طبقہ کی آبادی 3.30 کروڑ ہے لیکن مرکزی کابینہ میں صرف ایک عیسائی وزیر ہے۔ صدرٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی ایم پی نے کہاکہ تلنگانہ کانگریس‘عیسائی اقلیت کے ساتھ ہے۔

حیدرآباد: کانگریس کے سینئر قائد وسابق مرکزی وزیر فینانس پی چدمبرم نے کہاہے کہ علحدہ ریاست تلنگانہ کاقیام سونیاگاندھی کا تاریخ ساز فیصلہ ہے۔ بدقسمتی سے تلنگانہ میں بی آر ایس پارٹی برسراقتدار ہے۔
اگر کانگریس برسر اقتدارآتی تو ریاست کے حالات کچھ اور ہوتے۔پی چدمبرم آج سکندرآباد میں عیسائی اقلیت کے جلسہ سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں عیسائی اقلیت کی کثیرتعدادمقیم ہے تاہم عیسائیوں کے مسائل کوحل کرنے میں ریاستی حکومت ناکام ہوچکی ہے۔
ملازمتوں میں عیسائی طبقہ کی نمائندگی بہت کم ہے۔ 42 فیصد عیسائی گریجویٹس بے روزگار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مودی کے دورہ تلنگانہ کے دوران کے سی آر خاندان کی بدعنوانیوں کاتذکرہ کیا گیا لیکن کاروائی کیوں نہیں کی گئی؟
انہوں نے کہاکہ ملک میں عیسائی طبقہ کی آبادی 3.30 کروڑ ہے لیکن مرکزی کابینہ میں صرف ایک عیسائی وزیر ہے۔ صدرٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی ایم پی نے کہاکہ تلنگانہ کانگریس‘عیسائی اقلیت کے ساتھ ہے۔
کانگریس برسراقتدار آنے پر عیسائی طبقہ کی فلاح وبہبود کے لئے ویلفیر بورڈ قائم کیا جائے گا تاہم عیسائی طبقہ کوچاہئے کہ وہ اپنے مطالبات کے حل کے لئے کانگریس کواقتدار میں لائے۔
انہوں نے کہاکہ بی ایل سنتوش کا کہناہے کہ اگرریاست میں معلق اسمبلی آئے گی توبی جے پی۔بی آرایس کی حکومت قائم ہوگی اور بی جے پی اقتدار کا حصہ ہوگی۔تاہم کانگریس کو اقتدار سے روکنے کے لئے بی جے پی اور بی آرایس نے خفیہ سازش کرلی ہے۔
کرناٹک میں اقلیتوں کی تائید سے ہی کانگریس برسراقتدار آئی ہے۔ تلنگانہ میں بھی اقلتیں کانگریس کے ساتھ کھڑی ہیں۔ ریونت ریڈی نے بی جے پی اور بی آرایس کو مخالف دلت پارٹیاں قرار دیا۔انہوں نے سوال کیا کہ آیا بی جے پی نے ایک بھی دلت کو پارٹی کا قومی صدر بنایاگیا؟۔
صدر ٹی پی سی سی نے کہاکہ تلنگانہ کے نتائج سے ملک کی سیاست کے حالات بدل جائیں گے۔ ماہ دسمبرکرشماتی مہینہ ہے۔ پی چدمبرم نے سال 2009 میں 9 دسمبرکوہی علحدہ تلنگانہ ریاست کا اعلان کیا گیا اور آئندہ دسمبر میں تلنگانہ میں کانگریس اقتدار میں آئے گی۔
انہوں نے کہاکہ مودی اور کے سی آر دونوں آپس میں بڑے بھائی چھوٹے بھائی کی طرح ہیں۔ انہوں نے سونیا گاندھی اور راہول گاندھی پر تنقیدکرنے والے قائدین کو سخت انتباہ دیا۔جلسہ سے مدھویاشکی گوڑاور دیگرقائدین نے بھی خطاب کیا۔