کھیل

شطرنج کھلاڑی سارہ خادم ایران چھوڑنے پر مجبور

سارہ خادم کو کئی ایسی فون کالز بھی ملی تھیں جن میں انھیں واپس گھر آنے کے لیے کہا گیا اور وعدہ کیا گیا کہ اس مسئلے کو حل کر لیں گے، رپورٹ کے مطابق سارہ خادم کے ایران میں موجود والدین اور رشتہ داروں کو بھی دھمکیاں ملی تھیں۔

دبئی: ایران کی شطرنج کھلاڑی سارہ خادم کو اپنا ملک چھوڑنا پڑ گیا ہے، انھیں ایک بین الاقوامی ٹورنامنٹ میں بغیر حجاب شرکت پر دھمکیاں ملی تھیں۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کی شطرنج کھلاڑی سارہ خادم قازقستان میں شطرنج کے ایک ٹورنامنٹ سے منگل کے روز اسپین پہنچی ہیں۔

متعلقہ خبریں
اظہرالدین، وہ مایہ ناز کھلاڑی جو کسی تعارف کا محتاج نہیں
برقعہ اور حجاب کی مخالف بی جے پی کی خاتون ایم ایل اے نے برقعے تقسیم کیے
ایران میں خاتون کو 74 کوڑے مارنے کی سزا پر عمل درآمد
ایرانی قائد اپوزیشن نے اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ بنائی
خواتین کے چہرے کا پردہ

ٹورنامنٹ میں حجاب کے بغیر دیکھے جانے کے بعد انھیں ان کے قریبی لوگوں نے خبردار کر دیا تھا کہ وہ ایران واپس نہ آئیں۔1997 میں پیدا ہونے والی سارہ خادم نے گزشتہ ہفتے الماتی میں ہونے والی ورلڈ ریپڈ اینڈ بلٹز شطرنج چیمپین شپ میں حجاب کے بغیر حصہ لیا تھا۔

سارہ خادم کو کئی ایسی فون کالز بھی ملی تھیں جن میں انھیں واپس گھر آنے کے لیے کہا گیا اور وعدہ کیا گیا کہ اس مسئلے کو حل کر لیں گے، رپورٹ کے مطابق سارہ خادم کے ایران میں موجود والدین اور رشتہ داروں کو بھی دھمکیاں ملی تھیں۔

دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ نے فوری طور پر اس معاملے پر تبصرہ کرنے کی درخواست پر کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔ میڈیا کے مطابق دھمکی آمیز فون کالز کی وجہ سے منتظمین نے قازق پولیس کے تعاون سے سارہ خادم کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں چار محافظ سارہ خادم کے ہوٹل کے کمرے کے باہر تعینات کیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ ایران ستمبر کے وسط سےعوامی مظاہروں کی لپیٹ میں ہے، جس کی بنیادی وجہ بھی 22 سالہ ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کی اسکارف نہ اوڑھنے کے باعث زیر حراست ہلاکت ہے۔