حیدرآباد

جی ایس ٹی کی وصولی پر توجہ مرکوز کرنے چیف منسٹر کی ہدایت

چیف منسٹر نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ عہدیدار، جی ایس ٹی کی وصولی پر توجہ دیں جو ریاست کی آمدنی کے بہت بڑے وسائل میں سے ایک ہے۔

حیدرآباد: چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے آج گذشتہ سال ریاست میں آمدنی کے جنریشن پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ماہانہ اساس پر ریونیو  جنریشن کا جائزہ لینے کی ہدایت دی تاکہ موازنہ میں مقررہ کردہ سالانہ اہداف حاصل کئے جاسکیں۔

متعلقہ خبریں
چیف منسٹر کل نومنتخب ٹیچرس میں احکام تقررات حوالے کریں گے
حیدرآباد کلکٹر نے گورنمنٹ ہائی اسکول نابینا اردو میڈیم دارالشفا کا اچانک دورہ کیا
حیدرآباد: معہد برکات العلوم میں طرحی منقبتی مشاعرہ اور حضرت ابو البرکاتؒ کے ارشادات کا آڈیو ٹیپ جاری
اللہ کے رسول ؐ نے سوتیلے بہن بھائیوں کے ساتھ حسن سلوک اور صلہ رحمی کا حکم دیا: مفتی محمد صابر پاشاہ قادری
محفل نعت شہ کونین صلی اللہ علیہ وسلم و منقبت غوث آعظم رضی اللہ تعالٰی عنہ

چیف منسٹر نے جمعرات کے روز یہاں سکریٹریٹ میں کمرشیل ٹیکس‘ اکسائز‘ اسٹامپس اینڈ رجسٹریشن اور دیگر محکموں کے عہدیداروں کے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ دوران اجلاس چیف منسٹر نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ عہدیدار، جی ایس ٹی کی وصولی پر توجہ دیں جو ریاست کی آمدنی کے بہت بڑے وسائل میں سے ایک ہے۔

 جی ایس ٹی کے وصولی میں اضافہ کے لئے باقاعدگی کے ساتھ فیلڈ معائنہ اور آڈیٹنگ کرنا چاہیے۔ جی ایس ٹی کی ادائیگی سے بچنے والوں کو ہرگز نہیں بخشنا چاہیے۔ عہدیداروں کو ماضی کی غلطیوں کے اعادہ کو روکنے پر توجہ دینا چاہیے۔

چیف منسٹر نے خصوصیت کے ساتھ استفسار کیا کہ گذشتہ سال انتخابات نہ ہونے کے باوجود آمدنی میں اضافہ نہ ہونے کے کیا اسباب وعلل ہیں۔ شراب کی غیر مجاز منتقلی پر سخت کاروائی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے انہوں نے ٹیکس چوری کرنے والوں کے خلاف لگام کسنے کی ہدایت دی۔

 ریاست میں اراضیات اور غیر منقولہ املاک کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے مگر اس کے باوجود محکمہ رجسٹریشن کی آمدنی میں اضافہ نہیں ہواہے۔ کئی علاقوں میں مارکٹ ویلو اور اراضیات کی قیمتوں کے درمیان ارتباط نہیں ہے۔

 قواعد کے مطابق ہر سال اراضیات کی قیمتوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔ لینڈ کی مارکٹ ویلو میں اضافہ کرنے کے ساتھ رئیل اسٹیٹ اور تعمیراتی شعبہ کو بھی حکومت کی آمدنی میں اضافہ کے ساتھ ہم آہنگ کرنا چاہیے۔