شمالی بھارت

برہان پور کی تاریخی عمارتوں پر مدھیہ پردیش وقف بورڈ کا دعویٰ خارج

مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے مدھیہ پردیش وقف بورڈ کا ایک آرڈر پرے رکھ دیا جس میں ضلع برہان پور کی بعض مشہور تاریخی عمارتوں بشمول شاہ شجاع اور نادرشاہ کے مقبروں کی ملکیت کا دعویٰ کیاگیاتھا۔

جبلپور: مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے مدھیہ پردیش وقف بورڈ کا ایک آرڈر پرے رکھ دیا جس میں ضلع برہان پور کی بعض مشہور تاریخی عمارتوں بشمول شاہ شجاع اور نادرشاہ کے مقبروں کی ملکیت کا دعویٰ کیاگیاتھا۔

مدھیہ پردیش وقف بورڈ نے اپنے احکام مورخہ 19جولائی 2013ء میں شاہ شجاع کا مقبرہ‘ نادرشاہ کا مقبرہ‘ بی بی صاحبہ کی مسجد اور قلعہ برہان پور کے سامنے واقع محل کو اپنی جائیداد قراردیاتھا۔

محکمہ آثارقدیمہ نے اس بنیاد پر اس کی مخالفت کی تھی کہ وہ ان عمارتوں کا تحفظ کررہا ہے اور یہ عمارتیں مرکزی حکومت کی ملکیت ہیں۔ محکمہ آثارِ قدیمہ 1904ء کے قانون کے تحت ان عمارتوں کی حفاظت کررہا ہے۔

جسٹس جی ایس اہلوالیہ کی بنچ نے 26جولائی کو کہا کہ یہ جائیدادیں کافی پرانی ہیں اور تاریخی عمارتوں کے قانون 1904ء کے تحت ان کا تحفظ کیاجارہا ہے۔

چیف ایگزیکیٹیو آفیسر مدھیہ پردیش وقف بورڈ نے درخواست گزار کو یہ جائیدادیں خالی کردینے کا حکم دے کر غلطی کی۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ مدھیہ پردیش وقف بورڈ کے سی ای او کے احکام مورخہ 19جولائی 2013ء کو ردکیاجاتا ہے۔

a3w
a3w