حیدرآباد

اسمارٹ شہروں کے فنڈس پر کے سی آر خاندان سفید جھوٹ بول رہاہے: کشن ریڈی

کشن ریڈی نے کہا کہ ورنگل اور کریم نگر کے اسمارٹ شہروں کے لیے حکومت تلنگانہ کا 50 فیصد حصہ تاحال جاری کیا گیا۔ اب تک حکومت تلنگانہ نے 392کروڑ کے اپنے حصے میں سے صرف210کروڑ روپئے جاری کیے۔

حیدرآباد: مرکزی وزیر سیاحت و ثقافت جی کرشن ریڈی نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کا خاندان‘ تلنگانہ کو مرکز کی جانب سے جاری اسمارٹ شہروں کے فنڈس پر سفید جھوٹ بول رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تلنگانہ میں اسمارٹ شہروں کے مشن کے لیے 1ہزار کروڑ سے زائد رقم مختص کی گئی اور مرکز نے 392کروڑ روپئے جاری کیے۔

کشن ریڈی نے کہا کہ ورنگل اور کریم نگر کے اسمارٹ شہروں کے لیے حکومت تلنگانہ کا 50 فیصد حصہ تاحال جاری کیا گیا۔ اب تک حکومت تلنگانہ نے 392کروڑ کے اپنے حصے میں سے صرف210کروڑ روپئے جاری کیے۔ مرکز 2015-16 کے مالیاتی سال سے ہی تلنگانہ میں اسمارٹ شہروں کے فنڈس جاری کررہا ہے، تاہم حکومت تلنگانہ نے 6سالوں میں پہلی بار گزشتہ بجٹ 2021-22 میں مرکز کے دباؤ کے بعد اپنا حصہ جاری کیا۔

حکومت ہند کی جانب سے جاری رقومات بھی حکومت تلنگانہ نے انتہائی تاخیر سے کریم نگر اور ورنگل کے اسمارٹ شہروں کو منتقل کی۔ ریڈی جو سکندرآباد سے رکن پارلیمنٹ ہیں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے بروقت اس کے مساوی حصے کی اجرائی سے ورنگل اور کریم نگر میں بہتر ڈرینج اور سیوریج سہولتیں ہوتیں اور حالیہ سیلاب سے یہ بہتر طریقے سے نمٹ سکتے تھے۔

 انہوں نے نشاندہی کی کہ حکومت نے امرت اسکیم کے تحت 2780 کروڑ مختص کیے۔ تلنگانہ میں 12شہریوں پر محیط1660 کروڑ کی لاگت کے زائد از66پروجیکٹس امرت کے پہلے مرحلہ کے لیے منظورہ منصوبہ کا حصہ تھے۔

ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ حکومت، فینانس، صحت، طب و خاندانی بہبود، آبپاشی، اراضی و مال، کمرشل ٹیکسس، کانکنی، بلدی نظم و نسق و شہری ترقیات، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور الیکٹرانکس اینڈ کمیونی کیشنز جیسی انتہائی اہم وزارتیں ایک خاندان سنبھال رہا ہے۔ ایسی ناقص کارکردگی کے باوجود اتنے طویل عرصہ تک کبھی مٹھی بھر افراد کے پاس ایسے وزارتی اور انتظامی اختیارات نہیں رہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ریاستی حکومت کی وزارت فینانس و بلدی نظم و نسق اور شہری ترقیات ایسا لگتا ہے کہ اسمارٹ شہروں پر متضاد معلومات فراہم کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر خاندان سوشل میڈیا کے ذریعہ جان بوجھ کر غلط معلومات اور جھوٹ پھیلارہا ہے۔

تلنگانہ راشٹری سمیتی (ٹی آر ایس) جھوٹے طریقے سے دعویٰ کرتی ہے کہ حکومت ہند نے تلنگانہ میں اسمارٹ شہروں کے لیے گزشتہ تین برسوں سے ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا۔ تاہم  حقائق کا پتا لگانے پر واضح ہوجاتا ہے کہ یہ الزام سراسر ریاستی حکومت پر عائد ہوتا ہے جس نے تلنگانہ میں اسمارٹ شہروں کے پروجیکٹس پر اپنا حصہ جاری نہیں کیا۔

a3w
a3w