مسلم ریزرویشن کیلئے دہلی میں کانگریس کا دھرنا: بنڈی سنجے
مرکزی مملکتی وزیر داخلہ بنڈی سنجے کمار نے چہارشنبہ کے روز الزام عائد کیا کہ کانگریس، بی سی تحفظات کیلئے نہیں بلکہ مسلمانوں کو تحفظات دینے کیلئے دہلی میں دھرنا منظم کررہی ہے۔
حیدرآباد (آئی اے این ایس) مرکزی مملکتی وزیر داخلہ بنڈی سنجے کمار نے چہارشنبہ کے روز الزام عائد کیا کہ کانگریس، بی سی تحفظات کیلئے نہیں بلکہ مسلمانوں کو تحفظات دینے کیلئے دہلی میں دھرنا منظم کررہی ہے۔
تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کی قیادت میں کانگریس پارٹی کے کارکنوں اور قائدین نے آج دہلی کے جنتر منتر پر مہا دھرنا منظم کرتے ہوئے صدر جمہوریہ سے بی سی بلز کی منظوری دینے کا مطالبہ کیا۔
بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات کیلئے اسمبلی میں منظور بلز کو منظوری کیلئے صدر کے پاس روانہ کیا گیا۔ بنڈی سنجے نے الزام عائد کیا کہ کانگریس پارٹی بی سیز کیلئے صرف 5فیصد تحفظات میں اضافہ کرنے اور مسلمانوں کو 10 فیصد کوٹہ فراہم کرنے کی سازش کررہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس کے دھرنا کو بی سیز کی کوئی حمایت نہیں ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ اگر کانگریس 42 فیصد تحفظات صرف بی سیز کو فراہم کرے گی تو بی جے پی، ا ن بلز کی حمایت کرے گی۔ انہوں نے بی سیز کی بہبود کے اقدامات پر حکومت کو مباحث کا چالینج کیا۔ انہوں نے کانگریس سے پوچھا کہ آیا اس نے 50برسوں کی حکمرانی میں کبھی کسی بی سی کو وزیر اعظم بنایا؟۔
بنڈی سنجے نے کہا کہ متحدہ ریاست اے پی میں کانگریس نے 48 سال تک حکومت کی مگر کیا کانگریس پارٹی یہ بتاسکتی ہے کہ اس عرصہ میں کسی بی سی قائد کو چیف منسٹر بناگیا؟۔
انہوں نے کانگریس کو چالنج کرتے ہوئے پوچھا کہ وہ یہ بتائے کہ ریاستی کابینہ میں کتنے بی سی قائدین کو جگہ دی گئی اور کتنے نامزد عہدوں پر بی سی قائدین کو فائز کیا گیا۔ کانگریس پارٹی، اس بات کی وضاحت کرے کہ کتنے بی سی قائدین کو ایم پی نشستیں دی گئی۔ کانگریس کو بی سیز سے ہمدردی کے بارے میں کچھ کہنے کا حق نہیں ہے۔