حضرت بل میں اشوک استمبھ کا قومی نشان لگانے پر تنازعہ، نامعلوم افراد نے یہ تختی توڑدی (ویڈیو)
چیف منسٹر جموں وکشمیر عمر عبداللہ نے ہفتہ کے دن سری نگر کی زیارت گاہ حضرت بل میں وقف بورڈ کی طرف سے لگائی گئی تختی میں نیشنل ایمبلم کے استعمال پر تنقید کی۔
اننت ناگ (پی ٹی آئی) چیف منسٹر جموں وکشمیر عمر عبداللہ نے ہفتہ کے دن سری نگر کی زیارت گاہ حضرت بل میں وقف بورڈ کی طرف سے لگائی گئی تختی میں نیشنل ایمبلم کے استعمال پر تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ اس کا استعمال سرکاری تقاریب میں ہوتا ہے‘ مذہبی مقامات پر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر وقف بورڈ کو اس غلطی کے لئے معافی مانگنی چاہئے جس سے لوگوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ زیارت گاہ حضرت بل کے اندر لگائی گئی تختی پر اشوکا ایمبلم دیکھ کر لوگ بھڑک گئے تھے۔
نمازِ جمعہ کے بعد نامعلوم افراد نے یہ تختی توڑدی۔ پولیس نے ہفتہ کے دن نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کرلیا۔ عمر عبداللہ نے جو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورہ پر ہیں‘ میڈیا سے کہا کہ سب سے پہلے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ آیا پتھر کی تختی پر نیشنل ایمبلم استعمال کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔
میں نے کسی بھی مذہبی مقام پر اس کا ایسا استعمال کبھی بھی نہیں دیکھا۔ مسجدیں‘ درگاہیں‘ خانقاہیں‘ مندر اور گردوارے سرکاری ادارے نہیں ہوتے۔ یہ مذہبی مقامات ہوتے ہیں اور سرکاری ایمبلم کا استعمال مذہبی مقامات پر نہیں کیا جاتا۔ تنازعہ اس وقت شدت اختیار کرگیا جب وقف بورڈ کی سربراہ درخشاں اندرابی نے ایمبلم ہٹادینے والوں کے خلاف سخت کارروائی اور ان پر پی ایس اے لگادینے کا مطالبہ کیا۔عمر عبداللہ نے درخشاں اندرابی کے مطالبہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وقف بورڈ نے لوگوں کے مذہبی جذبات سے کھلواڑ کیا ہے اور اب دھمکیاں دینے لگا ہے۔
انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ تختی لگانے کی ضرورت کیا تھی۔ نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ عبداللہ مرحوم نے زیارت گاہ حضرت بل کا کام کوئی کریڈٹ لئے بغیر مکمل کرایا تھا۔ لوگ آج بھی ان کے کام کو یاد کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنے نام کی تختی نہیں لگائی۔ ملک میں کہیں بھی کسی مذہبی مقام پر نیشنل ایمبلم کا استعمال نہیں ہوتا۔ گوگل سرچ کرکے دیکھ لیجئے آپ کو پتہ چل جائے گا کا نیشنل ایمبلم کا استعمال صرف سرکاری تقاریب کے لئے ہوتا ہے۔ جمعہ کے دن کے واقعہ پر سیاسی قائدین اور عوام نے جم کر تنقید کی۔
KASHIMIRIYAT!
— Namo🇮🇳🚩 (@Nationalist2575) September 6, 2025
They became furious to see the National Emblem, Ashoka Emblem on a plaque announcing the renovation of the Hazratbal shrine in Srinagar. The renovation was done by the Government, but the Government can't put National emblem pic.twitter.com/QLsM0Q1XMa
تنویر صادق نامی ایک زائر اور نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ حلقہ سری نگر روح اللہ مہدی نے کہا کہ حضرت بل کے اندر یہ تختی لگانا اسلام کے عقیدہ ئ توحید کے خلاف ہے۔ اسلام‘ بت پرستی کی ممانعت کرتا ہے۔ پیپِلز ڈیموکریٹک پارٹی(پی ڈی پی) نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ مسلمانو ں کو جان بوجھ کر اُکسایا جارہا ہے۔ اس نے پی ایس اے لگانے پر تنقید کی۔
After Mehbooba, now CM Omar Abdullah raises questions on the use of the Ashoka Emblem at Hazratbal Shrine, saying government symbols shouldn't be placed at religious sites. pic.twitter.com/qCq2gPQykV
— Spicy Sonal (@ichkipichki) September 6, 2025