نائیڈو کو 7 منڈل واپس کرنے کے لئے راضی کریں:ہریش راؤ
بی آر ایس نے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے مطالبہ کیا کہ وہ اے پی کے چیف منسٹر چندرابابو نائیڈو سے ان سات منڈلوں اور 460 میگاواٹ کے حامل لوئر سلیرو ہائیڈل پروجیکٹ کو واپس کرنے کیلئے راضی کریں جسے مئی 2014 میں زبردستی تلنگانہ سے اے پی منتقل کیا گیا تھا۔
حیدرآباد: بی آر ایس نے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے مطالبہ کیا کہ وہ اے پی کے چیف منسٹر چندرابابو نائیڈو سے ان سات منڈلوں اور 460 میگاواٹ کے حامل لوئر سلیرو ہائیڈل پروجیکٹ کو واپس کرنے کیلئے راضی کریں جسے مئی 2014 میں زبردستی تلنگانہ سے اے پی منتقل کیا گیا تھا۔
ہریش راؤ نے تلنگانہ بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گزشتہ سات ماہ کی انتظامی ناکامیوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو کے دور حکومت میں سات منڈلوں کا آندھرا پردیش میں انضمام اور لوئر سلیرو پروجیکٹ کو آندھرا پردیش کے حوالہ کرنے جیسے مسائل کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
انہوں نے کانگریس حکومت پر زور دیا کہ وہ چندرا بابو پر دباؤ ڈالے کہ وہ ریاست کی تقسیم کے دیگر مسائل پر بات کرنے سے پہلے ان مسائل کو حل کریں۔ ہریش راو نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں گاؤں اور قصبوں میں نظم و نسق ٹھپ ہو گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کے سی آر نے ‘پلے پرگتی’ اور ‘پٹنہ پرگتی’ کی شروعات کی تھی۔ تاہم اب حالات بدتر ہو چکے ہیں کیا شہر کیا دیہات ہر جگہ صفائی کی صورتحال ابتر ہو چکی ہے اور حکومت غیر کار کرد نظر آ رہی ہے۔ ہریش راو نے کہا سرپنچوں اور ضلع پریشدوں کی مدت ختم ہونے کے باوجود انتخابات منعقد نہیں کئے گئے۔
کانگریس کی حکمرانی میں دیہات بد نظمی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس دور حکومت میں گاؤں میں بے مثال ترقی دیکھی گئی جس کی وجہ سے ریاست کو قومی سطح پر دین دیال اور سنسد آدرش یوجنا جیسے قومی اعزازات حاصل ہوے تاہم کانگریس کی حکومت بننے کے بعد ریاست کے صفائی کرمچاریوں کو سات مہینوں سے تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں۔