صحت

بچوں کی صحت کو خطرہ، بچوں کو نیسلے کا سیریلیک کھلانے والے ہوجائیں ہوشیار؟

نیسلے کے بچوں کے کھانے کی شاخیں ہندوستان میں بڑی مقدار میں فروخت ہوتی ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ برطانیہ، جرمنی، سوئٹزرلینڈ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک میں نیسلے کی ایسی مصنوعات شوگر فری ہیں۔ نیسلے دنیا کی سب سے بڑی کنزیومر گڈز کمپنی ہے۔

نئی دہلی: نیسلے نے بچوں کے کھانے کی مصنوعات کے معاملے میں بین الاقوامی رہنما اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔ نیسلے انڈیا کے ہندوستان میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والے بے بی فوڈ برانڈز میں بہت زیادہ چینی ہوتی ہے۔ پبلک آئی کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد: ڈینگی سے متاثرہ شخص کا کامیاب علاج، پھیپھڑوں کو پہنچنے والے شدید نقصان کے باوجود صحت یابی
حیدرآباد میں غیر قانونی پانی کی موٹرز کے خلاف کارروائی، 64 موٹریں ضبط
اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے جمعیة علماءکی جدوجہد ناقابل فراموش:حافظ پیر خلیق احمد صابر
ڈاکٹروں کی کوتاہی یا جرم؟ مریض کی موت پر اہل خانہ کا احتجاج
حج، خلوص، توبہ اور اطاعت کا سفر ہے، نہ کہ فخر و شہرت کا مظاہرہ – مفتی صابر پاشاہ

اس رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد وزارت صحت بھی سنجیدہ ہے۔ وزارت صحت کے اعلیٰ حکام کے ذرائع کے مطابق مرکزی وزارت صحت نیسلے کے بچوں کی مصنوعات میں چینی کی ملاوٹ کی رپورٹ پر سنجیدہ ہے۔ FSSAI اس رپورٹ کی تحقیقات کر رہا ہے۔ تحقیقات کے بعد اس رپورٹ کو سائنسی پینل کے سامنے رکھا جائے گا۔

نیسلے کے بچوں کے کھانے کے پروڈکٹس ہندوستان میں بڑی مقدار میں فروخت ہوتے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ برطانیہ، جرمنی، سوئٹزرلینڈ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک میں نیسلے کی ایسی مصنوعات شوگر فری ہیں۔ نیسلے دنیا کی سب سے بڑی کنزیومر گڈز کمپنی ہے۔

 یہ بہت سے ممالک میں بچوں کے دودھ اور اناج کی مصنوعات میں چینی اور شہد شامل کرتا ہے۔ یہ موٹاپے اور دائمی بیماریوں سے بچاؤ کے اقدامات کے درمیان بین الاقوامی رہنما خطوط کی خلاف ورزی ہے۔ یہ خلاف ورزی صرف ایشیائی، افریقی اور لاطینی امریکی ممالک میں پائی گئی ہے۔

یہ انکشاف ہوا ہے کہ ہندوستان میں، تمام 15 سیریلیک بے بی پروڈکٹس میں فی سرونگ (یعنی بچہ کو ایک مرتبہ دی جانے والی مقدار) میں اوسطاً 3 گرام چینی ہوتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جرمنی اور برطانیہ میں ایک ہی پروڈکٹ بغیر چینی کے فروخت کی جا رہی ہے جب کہ ایتھوپیا اور تھائی لینڈ میں اس میں تقریباً 6 گرام چینی ہوتی ہے۔

 ایسی مصنوعات کی پیکیجنگ پر غذائیت سے متعلق معلومات میں اکثر چینی کی مقدار ظاہر نہیں کی جاتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے، "جبکہ نیسلے اپنی مصنوعات کے ڈبوں پر وٹامنز، معدنیات اور دیگر غذائی اجزاء کو نمایاں طور پر شائع کرتا ہے، لیکن جب یہ چینی کی بات آتی ہے تو یہ کم شفافیت کا مظاہرہ کرتا ہے۔”

اگر ہم سال 2022 کے بارے میں بات کریں تو کمپنی نے ہندوستان میں 20,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سیریلیک مصنوعات فروخت کی تھیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بچوں کی مصنوعات میں بہت زیادہ چینی شامل کرنا ایک خطرناک اور غیر ضروری عمل ہے۔