مونکی پوکس کی خطرناک شکل ’کلیڈ1 بی‘ ہندوستان پہنچ گئی، پہلے کیس کی تصدیق
کلیڈ 1 بی کا یہ کیس ملاپورم ضلع کے ایک 38 سالہ شخص میں پایا گیا ہے، جو حال ہی میں متحدہ عرب امارات سے ہندوستان واپس آیا تھا۔ یہ ہندوستان میں اس قسم کا پہلا تصدیق شدہ کیس ہے، اور ہندوستان افریقہ کے باہر اس کے وجود کی تصدیق کرنے والا تیسرا ملک بن گیا ہے۔

نئی دہلی: ہندوستان میں مونکی پوکس کی خطرناک شکل ‘کلیڈ 1 بی’ کے پہلے کیس کی تصدیق ہوئی ہے، جس سے ملک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ یہ قسم خاص طور پر تیزی سے پھیلنے والی ہے اور اس کے اثرات کئی ممالک میں محسوس کیے جا رہے ہیں، خاص طور پر کانگو میں۔ حکومت ہند نے اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔
کلیڈ 1 بی کا یہ کیس ملاپورم ضلع کے ایک 38 سالہ شخص میں پایا گیا ہے، جو حال ہی میں متحدہ عرب امارات سے ہندوستان واپس آیا تھا۔ یہ ہندوستان میں اس قسم کا پہلا تصدیق شدہ کیس ہے، اور ہندوستان افریقہ کے باہر اس کے وجود کی تصدیق کرنے والا تیسرا ملک بن گیا ہے۔
مونکی پوکس کے اس نئے کیس کے سامنے آنے کے بعد، کیرالا کے محکمہ صحت نے ہائی الرٹ جاری کیا ہے۔ کئی اسپتالوں میں مریضوں کے لیے خصوصی وارڈز قائم کیے جا رہے ہیں تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ ریاستی حکومت نے جلد ہی بندر پاکس کی روک تھام اور علاج کے لیے نظر ثانی شدہ رہنما خطوط جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کیرالہ کے وزیر صحت وینا جارج نے کہا کہ تمام اضلاع میں تنہائی کی سہولیات قائم کی گئی ہیں اور نگرانی کو بڑھایا جا رہا ہے، خاص طور پر ہوائی اڈوں پر۔ پانچ لیبز میں جانچ کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں، اور ضرورت پڑنے پر مزید لیبز کا اضافہ کیا جائے گا۔
ہندوستان میں اس تناؤ کا پہلا کیس سامنے آنے سے پہلے، گزشتہ ہفتہ ایک مریض کی حالت مثبت رپورٹ ہوئی تھی، جو کہ کیرالا سے تعلق رکھتا تھا۔ مونکی پوکس وائرس ہنوستان میں نیا نہیں ہے، بلکہ 2022 سے 2024 کے دوران 30 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت (WHO) نے مونکی پوکس کو پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا ہے، اور یہ وائرس تیزی سے دنیا کے مختلف ممالک میں پھیل رہا ہے۔ کیرالا کی حکومت اس نئے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مکمل تیار ہے۔
یہ صورتحال عوامی صحت کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ ہے، اور حکومت ہند تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے تاکہ اس خطرناک وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔ عوامی آگاہی اور احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد انتہائی اہم ہے۔