حیدرآباد

گستاخ رسول نرسنگھانند کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ، بی آر ایس وفد کی ڈی جی پی سے نمائندگی

داسنا مندر غازی آباد کے پجاری یتی نرسنگھا نند کے خلاف شان رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں گستاخی پر بھارت راشٹرا سمیتی کے ایک وفد نے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر جتیندر سے ملاقات کرتے ہوئے ایک تحریری یادداشت پیش کی۔

حیدرآباد(منصف نیوز بیورو) داسنا مندر غازی آباد کے پجاری یتی نرسنگھا نند کے خلاف شان رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم میں گستاخی پر بھارت راشٹرا سمیتی کے ایک وفد نے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر جتیندر سے ملاقات کرتے ہوئے ایک تحریری یادداشت پیش کی۔

رکن قانون ساز کونسل و سابق وزیر داخلہ محمد محمود علی‘ سابق صدرنشین وقف بورڈ و حج کمیٹی محمد سلیم‘ سابق رکن اقلیتی کمیشن نواب ارشد‘ سینئر قائد مقیت چنداں اور دیگر قائدین پر مشتمل ایک وفد نے آج ڈی جی پی سے ملاقات کی اور یتی نرسنگھا نند کی جانب سے کی گئی شرانگیزی پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

اس شر پسند کے خلاف کارروائی کرنے کا وفد نے مطالبہ کیا اور اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ہمیشہ زہرگھولنے والے نرسنگھا نند کی جانب سے حضور اکرمﷺ کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کی۔یادداشت میں بتایاگیاکہ نرسنگھانند کا بیان انتہائی اشتعال انگیز اور توہین آمیز ہے۔

نرسنگھانند کی اشتعال انگیزی کے باعث نوجوانوں کے اذہان پراگندہ ہورہے ہیں جس سے ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن وامان کو خطرہ لاحق ہے۔وفد نے بتایاکہ ہمارا ملک کثرت میں وحدت کی بہترین مثال ہے۔یہاں کسی بھی مذہب اور مذہبی شخصیات کی توہین کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔وفد نے ڈی جی پی پرزور دیاکہ وہ نرسنگھا نند کے خلاف مناسب کارروائی کریں۔نرسنگھانند کی گستاخی کے باعث سماج میں اضطراب اور بے چینی کی کیفیت پائی جاتی ہے۔

بی آرایس کے وفد نے بتایاکہ نرسنگھا نند کی ہرزہ سرائی اور زہر افشانی کے باعث مسلمانان ہند میں شدید برہمی اور ناراضگی پائی جاتی ہے۔وفد نے کہاکہ نرسنگھانند کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ نرسنگھانند سماج میں منافرت اور فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کی کوشش کررہاہے۔وفد نے بتایاکہ نرسنگھانند کے خلا ف ایف آئی آر درج کی جائے اورسارے معاملہ کی جامع اور مکمل تحقیقات کی جائے۔

ایسے واقعات کے مستقبل میں اعادہ کو روکنے کیلئے ضروری اقدامات روبہ عمل لائے جائیں۔وفد میں خواجہ بدرالدین‘محمدعبدالباسط‘محمدمنیر‘ایم اے معیدخان‘منور خان‘سید اکبر حسین اور دوسرے موجودتھے۔محمد سلیم نے بعدازاں کہا کہ بی آر ایس پارٹی تمام مذاہب کا مساوی احترام کرتی ہے اور کسی بھی مذہب کی مقدس شخصیت کے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال کو پرامن معاشرہ کے لئے خطرہ محسوس کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کیاجارہا ہے جس کے نتیجہ میں عالمی سطح پر بھارت کی ساکھ متاثر ہورہی ہے۔ ہمیں چاہئے کہ ایک ایسا معاشرہ تشکیل دیں جس میں تمام مذاہب کااحترام کیا جائے اور ہر کسی کو اپنے پسند کے مذہب پر عمل پیرا ہونے کی کھلی آزادی ہو۔ محمدمحمود علی نے کہاکہ حضوراکرمﷺ کی شان میں گستاخی ناقابل برداشت ہے۔

انہوں نے کہاکہ نرسنگھانند کو قبل ازیں بھی گرفتار کیاگیاتھا اور پابند کیاگیاتھا تاہم نرسنگھانند نے دوبارہ گستاخانہ بیان دیاہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نرسنگھانند کے گستاخانہ بیان کی شدید مذمت کرتے ہیں اور پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ نرسنگھانند کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔