اسدالدین اویسی کو نشانہ بنانے ٹرین پر پتھر پھینکنے کی تردید
مجلس کے ترجمان وارث پٹھان نے پیر کی شام الزام عائد کیا تھا کہ پارٹی صدر اسدالدین اویسی‘ وندے بھارت ٹرین میں احمدآباد سے سورت جارہے تھے کہ اس ڈبہ پر پتھر پھینکا گیا جس میں وہ بیٹھے ہوئے تھے۔
وڈودرہ: گجرات ریلوے پولیس نے مجلس کے اس دعویٰ کی تردید کی ہے کہ سورت جانے والی جس ٹرین میں پارٹی صدر اسدالدین اویسی سوار تھے اس پر پتھر پھینکا گیا۔ مجلس کے ترجمان وارث پٹھان نے پیر کی شام الزام عائد کیا تھا کہ پارٹی صدر اسدالدین اویسی‘ وندے بھارت ٹرین میں احمدآباد سے سورت جارہے تھے کہ اس ڈبہ پر پتھر پھینکا گیا جس میں وہ بیٹھے ہوئے تھے۔
انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ مجلسی قائد کو نشانہ بنانے پتھر پھینکا گیا۔ گجرات ریلوے پولیس نے تحقیقات کیں۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس ڈی ایچ گؤر نے میڈیا کو بتایا کہ انکلیشور اور سورت کے درمیان پٹری پر ریلویز کا کام چل رہا ہے۔
وندے بھارت ٹرین جنوب کی طرف بڑھ رہی تھی اسی وقت پشچم ایکسپریس شمال کی طرف آرہی تھی۔ وائبریشن کی وجہ سے ایک پتھر ڈبہ کی کھڑکی کو لگا۔ پولیس عہدیدار نے مزید کہا کہ وہاں کوئی رہائشی علاقہ نہیں ہے لہٰذا کسی غنڈہ گردی کا شبہ ہی نہیں۔
تحقیقات میں پتہ چلا کہ کوئی بھی زخمی نہیں ہوا اور نہ ہی کسی سے انتقام لینے کی کوئی سازش ہوئی۔ ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ پتھر سیٹ نمبر E1-25 سے آگے والی کھڑکی پر لگا تھا جبکہ اسدالدین اویسی سیٹ نمبر E1-21 پر بیٹھے ہوئے تھے۔