اسرائیلی آبادکاروں کی جانب سے قرآن مجید کی بیحرمتی
مصر کی عظیم ترین اسلامی دینی درسگاہ الازہرالشریف‘ اسلامی تعاون تنظیم اور مسلم کونسل آف ایلڈرس نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کی جانب سے قرآن مجید کی بیحرمتی کی مذمت کی ہے۔
قاہرہ: مصر کی عظیم ترین اسلامی دینی درسگاہ الازہرالشریف‘ اسلامی تعاون تنظیم اور مسلم کونسل آف ایلڈرس نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کی جانب سے قرآن مجید کی بیحرمتی کی مذمت کی ہے۔
اسرائیلی آباد کاروں نے پیر کو جنوب مغربی کنارے کے قدیم شہر الخلیل میں مقدس کتاب کو چاک کرتے ہوئے اس کی کاپیوں کو نظرآتش کیا۔ الازہر نے بیحرمتی کے اقدام پر انتہا پسند صیہونی دہشت گردوں کی مذمت کی ہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ اس اقدام سے صیہونی بربریت‘ دہشت گردی اور نفرت انگیز نسل پرستی کا اظہار ہوتا ہے جبکہ بین الاقوامی برادری خاموش ہے اور عوام کے تقدس کو یقینی بنانے کے معاملہ میں وہ سنجیدہ رول ادا نہیں کررہی ہیں۔
الازہر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ قرآن انسانیت کیلئے رہنمایانہ کتاب رہے گا جبکہ اس کے ذریعہ نیکی‘ سچائی اور جیسے اقدار کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ رواداری اور نفرت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور جن کے ہاتھوں میں بے قصور فلسطینیوں کے خون کا رنگ ہے ان کے اقدامات سے کتاب مقدس کے تقدس کو نقصان نہیں پہنچے گا۔
الازہر نے بتایا کہ سختی سے اس بات پر ایقان رکھتا ہے کہ خدا نے قرآن مجید کے تحفظ کو یقینی بنایا ہے۔ بتایا کہ صیہونی جرائم کے نتیجہ میں تشدد اور نفرت پیدا ہوئی ہے اور جس سے بین الاقوامی روایات کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔
بیان میں پھر ایک مرتبہ اس قسم کے اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لئے عر بوں اور مسلمانوں کے اتحاد کی ضرورت کا دوبارہ اعادہ کیا۔
مصر کے امام اعظم احمد الطیب کی زیر قیادت مسلم کونسل آف ایلڈرس نے بتایا کہ اس قسم کے غلط رویہ سے امن کوششوں کو نقصان پہنچے گا اور معاشروں کی سیکوریٹی اور استحکام کی کوششیں بھی متاثر ہوں گی۔ اس کے علاوہ انسانی اقدار کو بھی دھکہ پہنچے گا۔ کونسل نے مذہبی عقائد پر حملوں کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کی اپیل کی ہے۔