دیگر ممالک

ہم حقیقی جنگ کیلئے بھی تیار ہیں: کم جانگ اُن

شمالی کوریا کے قائد کم جانگ ان نے طویل فاصلہ کے میزائیلس کے تجربات کرکے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے کہ ملک حقیقی جنگ کے لئے بھی تیار ہے۔

سیول: شمالی کوریا کے قائد کم جانگ ان نے طویل فاصلہ کے میزائیلس کے تجربات کرکے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے کہ ملک حقیقی جنگ کے لئے بھی تیار ہے۔

یہ بات میڈیا کے ذرائع نے آج یہاں بتائی اور کہا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے فوجی صلاحیتوں اور تجربات کا سلسلہ جاری ہے جس کا مقصد ملک کی فوجی اور طاقت کے علاوہ تجربات میں پیشرفت کا اظہار کرنا بھی ہے۔ چہارشنبہ کو کئے گئے تجربات میں کئی اقسام کے ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔

شمالی کوریا کے اس طرح کے تجربات اور جارحیت پر جنوبی کوریا‘ امریکہ اور دوسرے ممالک کی جانب سے تنقید کی جارہی ہے اور یہ کہا جارہا ہے کہ شمالی کوریا کے اس طرح کے ٹسٹ سے علاقہ کا امن اور استحکام متزلزل ہوتا جارہا ہے۔ نیوکلیئر ہتھیاروں کے استعمال سے بھی خطرات پیدا ہوتے جارہے ہیں۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ کم جانگ ان اپنے ان تجربات سے یہ ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ ان کا ملک حقیقی جنگ کیلئے بھی تیار ہے اور ملک کے پاس اس طرح کی صلاحیتیں موجود ہیں۔ جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کی جانب سے کئے جانے والے تجربات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے علاقہ کا کام متاثر ہوگا۔

شمالی کوریا کے عہدیدار نے بتایا ہے کہ چہارشنبہ کو کئے گئے دو تجربات کے دوران طویل فاصلے کے کروز میزائیل داغے گئے جس سے اس بات کا اظہار کرنا ہے کہ ملک جنگ کے لئے بھی تیار ہے‘ اس طرح ملک کے پاس نیوکلیئر ہتھیاروں کے علاوہ فوجی صلاحیت بھی موجود ہے۔

شمالی کوریا کے قائدکم جانگ ان نے تجربات کے بعد کہا ہے کہ ہمارا ملک پوری طرح سے دشمنوں کا جواب دینے کے لئے تیار ہے۔ ہمارے تجربات مخالفین کے لئے ایک انتباہ ہیں۔ اگر کوئی ملک جارحیت کرے تو ہم اس کا جواب دینے کے لئے تیار ہے۔ تجربات کے بعد شمالی کو ریا کے قائد نے مسکراتے ہوئے تالیاں بجائیں۔

جبکہ جنوبی کوریا کے فوجی عہدیداروں کے علاوہ تجزیہ نگاروں اور جاپان کے چیف کیبنیٹ سکریٹری ہیروکازو نے کہا کہ یہ میزائیلس جاپان کے لئے خطرہ ہوسکتے ہیں۔ کم کے تجربات پر کئی ممالک نے تشویش کا اظہا کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ اشتعال انگیزی ہے۔