حیدرآباد

جنگلاتی حصہ کو ختم کرنے پر دھرو راٹھی کی بھی تنقید

یونیورسٹی آف حیدرآباد (UoH) سے متصل 400 ایکڑ زمین سے سبزہ صاف کرنے کے فیصلے پر ریونت ریڈی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

حیدرآباد: یونیورسٹی آف حیدرآباد (UoH) سے متصل 400 ایکڑ زمین سے سبزہ صاف کرنے کے فیصلے پر ریونت ریڈی حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

یوٹیوبر اور ماہر تعلیم دھرو راٹھی بھی ان متعدد سیاستدانوں، مشہور شخصیات، سوشل میڈیا انفلوئنسرز اور عام شہریوں میں شامل ہو گئے ہیں جو تلنگانہ کانگریس حکومت کو ترقی کے نام پر ماحولیاتی تباہی کا ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔

یونیورسٹی کیمپس میں بڑی تعداد میں بلڈوزرز کی تعیناتی پر سوشل میڈیا پر ہونے والے شدید ردعمل کے بعد دھرو راٹھی نے اسے ناقابل قبول قرار دیا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ کانگریس رہنما راہل گاندھی اس معاملے میں فوری مداخلت کریں اور تلنگانہ میں ہونے والی اس تباہی کو رکوائیں۔سوشل میڈیا پلاٹ فام ’X‘پر دھرو راٹھی نے تلنگانہ کے سماجی کارکن اور کاروباری شخصیت نینی انوراگ ریڈی کی جانب سے پوسٹ کی گئی معلومات شیئر کیں جنہوں نے 400 ایکڑ جنگلاتی علاقے کی تباہی کی تفصیلات فراہم کیں۔

انوراگ ریڈی نے بتایا کہ یہ زمین 734 درختوں کی اقسام، 220 پرندوں کی نسلوں، ہرنوں، اژدھوں اور صدیوں پرانے درختوں کا مسکن تھی لیکن اب اسے ترقی کے نام پر مسمار کیا جا رہا ہے۔