تلنگانہ

ضلع وقارآباد: ڈی ایس سی میں دونوں بہنوں نے حاصل کی سرکاری ملازمت

دور حاضر میں ماحول کے خرابی کے نام پر لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم سے محروم کردینا مسلم معاشرے میں عام سی بات ہوچکی ہے۔

دور حاضر میں ماحول کے خرابی کے نام پر لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم سے محروم کردینا مسلم معاشرے میں عام سی بات ہوچکی ہے۔

متعلقہ خبریں
تلنگانہ آئیکون ایوارڈز کا دوسرا ایڈیشن متنوع شعبوں میں ٹریل بلزرز کی نمایاں کامیابیوں کا جشن
نفرت انگیز تقاریر کی روک تھام کے لیے مانیٹرنگ سسٹم نافذ کیا جائے: صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ کا مطالبہ
بسوں میں مفت سفر کی سہولت، مسافرین کی تعداد میں اضافہ، خواتین کی شکایت
المیزان ٹورس اینڈ ٹراویل حج وعمرہ گروپ کے نئی برانچ کا افتتاح
رورل ڈیولپمنٹ سرویسس کے بورڈ آف ڈائرکٹرس کا اجلاس

والدین آئے دن بگڑتے معاشرے کی مثال پیش کرتے ہوئے بالخصوص جماعت دہم یا انٹرمیڈیٹ کے بعد لڑکیوں کو آگے کی تعلیم سے محروم کر رہے ہیں۔ جبکہ یہ بات واضح ہے کہ "ایک لڑکی کا تعلیم یافتہ ہونا یونیورسٹی کے مترادف ہے”۔

دوسری طرف یہ بھی مثالیں ملتی ہیں کہ جرأت مند والدین اپنی لڑکیوں پر اعتماد کرتے ہوئے نہ صرف انھیں تعلیم یافتہ بنا رہے ہیں بلکہ انھیں باوقار عہدوں پر فائز ہونے کا موقع بھی فراہم کر رہے ہیں۔

ایسی ہی ایک مثال شہر وقار آباد کے محلہ ایل آئی جی کالونی سے تعلق رکھنے والے محمد صابر کی دو بیٹیوں کی ہے، جنھوں نے انتھک محنت و لگن سے تعلیم حاصل کرتے ہوئے سال 2024 کے امتحان ڈی ایس سی میں سیکنڈری گریڈ ٹیچر (ایس جی ٹی) پر کامیابی حاصل کی ہے۔

محمد صابر کی دونوں بیٹیاں، نکہت النساء اور شاہین النساء نے خانگی اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ انھوں نے کہا کہ والدین کی خواہش کے مطابق پیشہ ور کورس ڈی۔ ایل۔ایڈ کی تعلیم حاصل کی اور پہلی مرتبہ ڈی ایس سی امتحان تحریر کرتے ہوئے ایس جی ٹی کے عہدہ پر دونوں بہنوں نے کامیابی حاصل کی۔ آج 9 اکتوبر کے دن، حیدرآباد میں واقع ایل بی اسٹیڈیم میں وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے دونوں بہنوں کو تقرر نامے حوالے کیے۔

دونوں بہنوں نے اپنی اس کامیابی پر مسرت کا اظہار کیا اور اللہ رب العزت کا شکر بجا لاتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی ان کے والدین کی جرأت مندی اور بھرپور اعتماد کے ساتھ ساتھ خدائے واحد سے دعاؤں کا نتیجہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس کامیابی کے سفر میں ان کے والدین کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی بھی کافی محنت شامل ہے، جن کا وہ دونوں بہنیں مشکور ہیں۔

نکہت النساء اور شاہین النساء کی اس کامیابی پر دوست احباب، افراد خاندان، اساتذہ و رشتہ داروں نے مبارک باد پیش کی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔