جنسی زیادتی کیس‘ ڈونالڈ ٹرمپ کو عدالت میں ناکامی
امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ای جین کیرول کے مقدمہ میں جیوری کے 2023 کے فیصلہ کے خلاف اپیل کی تھی جس میں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے وہ جنسی زیادتی اور ہتک عزت کے ذمہ دار ٹھہرائے گئے تھے۔
نیو یارک: امریکہ کی عدالت نے نو منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو حکم دیا ہے کہ وہ مصنفہ ای جین کیرول کو 50 لاکھ ڈالر بطور جرمانہ ادا کریں۔غیر ملکی خبر رساں ادارہ کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی وفاقی اپیل عدالت نے جیوری کے فیصلہ کو برقرار رکھتے ہوئے نو منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو مصنفہ ای جین کیرول کو جنسی زیادتی اور بدنام کرنے کے جرم میں 50 لاکھ ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ای جین کیرول کے مقدمہ میں جیوری کے 2023 کے فیصلہ کے خلاف اپیل کی تھی جس میں انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے وہ جنسی زیادتی اور ہتک عزت کے ذمہ دار ٹھہرائے گئے تھے۔مذکورہ مقدمہ میں ٹرمپ پر عصمت ریزی کا الزام ثابت نہیں ہوا تھا لیکن انہیں جنسی زیادتی کے لیے 2.02ملین ڈالر اور ہتک عزت کے لیے 2.98 ملین ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔
نیو یارک کی جیوری نے گزشتہ سال 9 روزہ سیول ٹرائل کے بعد فیصلہ سنایا تھا کہ سابق صدر نے 1996 میں مین ہیٹن کے ڈپارٹمنٹل اسٹور میں کیرول کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی جس پر اس وقت کے صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے ذریعہ الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔
ڈونالڈ ٹرمپ کو خاتون کا جنسی استحصال کرنے پر 20 لاکھ ڈالر اور ایلی میگزین کے سابق کالم نگار کیرول کو بدنام کرنے پر 30 لاکھ ڈالر ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔کیرول نے 2019 میں پہلی بار ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا اور نومبر 2022 میں دوسرا مقدمہ دائر کیا جس میں ہتک عزت اور عصمت ریزی کے الزامات شامل تھے۔
دوسرا مقدمہ اس وقت دائر کیا گیا جب ٹرمپ نے ان مقدمات کو مکمل دھوکہ قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ انہیں کیرول کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔ انہوں نے قانونی کارروائی کو بھی چالاکی قرار دیا۔
امریکی عدالت نے کہا تھا کہ وہ اس نتیجہ پر پہنچی ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ نے یہ ثابت نہیں کیا کہ ضلعی عدالت نے فیصلہ میں غلطی کی ہے اور وہ یہ بھی ثابت کرنے میں ناکام رہے کہ عدالتی فیصلہ نے ان کے کون سے اہم حقوق کو متاثر کیا ہے جس پر نئے ٹرائل کی ضرورت ہو۔