ترکیہ اور شام زلزلہ متاثرین کے لئے گمنام پاکستانی کا 3 کروڑ ڈالرکا عطیہ
ایسے ہی دردمند لوگوں میں شامل ہے امریکہ میں مقیم ایک گمنام پاکستانی شہری جس نے اپنی شناخت ظاہر کیے بغیر ترکیہ کے سفارتخانے میں جاکر زلزلہ زدگان کے لیے 3 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم عطیہ کی ہے۔
اسلام آباد: امریکہ میں مقیم پاکستانی شہری نے اپنی شناخت ظاہر کیے بغیر ترکیہ کے سفارتخانے میں جاکر زلزلہ زدگان کی امداد کے لیے 3 کروڑ ڈالر کا عطیہ دیا ہے۔
ترکیہ اور شام میں گزشتہ ہفتے آنے والے 7.8 شدت کے قیامت خیز زلزلے کے بعد جہاں حکومتی سطح پر دنیا کے مختلف ممالک کی جانب سے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں وہیں فلاحی تنظیموں کے ساتھ خدا ترس افراد اپنے طور پر بھی زلزلہ متاثرین کی امداد میں پیش پیش ہیں۔
ایسے ہی دردمند لوگوں میں شامل ہے امریکہ میں مقیم ایک گمنام پاکستانی شہری جس نے اپنی شناخت ظاہر کیے بغیر گزشتہ ترکیہ کے سفارتخانے میں جاکر زلزلہ زدگان کے لیے 3 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم عطیہ کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پاکستانی شہری نے اپنی شناخت ظاہر کیے بغیر واشنگٹن ڈی سی میں واقع ترکیہ کے سفارت خانے کو ترکیہ اور شام میں زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے تین کروڑ ڈالر کی بڑی رقم عطیہ کی ہے۔ مذکورہ پاکستانی کے اس جذبہ ہمدردی کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں گمنام پاکستانی شہری کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ’ایک گمنام پاکستانی کی مثال دیکھ کر دل بہت متاثر ہوا جو امریکہ میں ترکیہ کے سفارت خانے گیا اور ترکیہ اور شام میں زلزلہ زدگان کے لیے 30 ملین ڈالر کا عطیہ دے آیا۔ یہ انسانیت کی فلاح کے لیے شاندار کام ہیں جو انسانیت کو مشکلات پر فتح دلانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
اسی حوالے سے ترکیہ کے نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی سے وابستہ یوسف اِرم نے بھی ٹوئٹ کیا جس میں انہوں نے پاکستانی بزنس مین کے اس عطیے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نہیں معلوم وہ کون ہیں؟ ان کی شناخت کو ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔
دی الیکشن پوسٹ کے ایڈیٹر ان چیف مصطفیٰ تنیاری نے بھی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ترکیہ کے واشنگٹن ڈی سی میں تعینات سفیر مُراط میکران کے بیان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایک پاکستانی بزنس مین نے اکیلے ترکیہ کی امدادی مہم میں تین کروڑ ڈالر دیے ہیں۔
واضح رہے کہ ایثار کی ایک مثال ترکیہ کے پڑوسی ملک آزر بائیجان سے بھی سامنے آئی تھی جب وہاں کا ایک شہری اپنے زلزلہ متاثرین بھائیوں کی امداد کے لیے گاڑی میں اپنے گھر کا سامان لاد کر ترکیہ پہنچ گیا تھا۔