dowry list viral: سالوں پرانی جہیز کی فہرست نے سب کو حیران کر دیا (ویڈیو)
ملک میں شادی کو ایک خوشی کا تہوار تصور کیا جاتا ہے۔ یہ صرف دو افراد کا نہیں بلکہ دو خاندانوں کا بندھن ہوتا ہے۔ شادی کو محبت، اعتماد اور عمر بھر ساتھ نبھانے کے وعدے کا مظہر سمجھا جاتا ہے۔ مگر یہ خوبصورت رشتہ، "جہیز" جیسے سماجی ناسور کی وجہ سے اکثر بدنما ہو جاتا ہے۔

dowry list viral: نئی دہلی: ملک میں شادی کو ایک خوشی کا تہوار تصور کیا جاتا ہے۔ یہ صرف دو افراد کا نہیں بلکہ دو خاندانوں کا بندھن ہوتا ہے۔ شادی کو محبت، اعتماد اور عمر بھر ساتھ نبھانے کے وعدے کا مظہر سمجھا جاتا ہے۔ مگر یہ خوبصورت رشتہ، "جہیز” جیسے سماجی ناسور کی وجہ سے اکثر بدنما ہو جاتا ہے۔
حکومت نے اس لعنت سے نمٹنے کے لیے کئی قوانین بنائے ہیں، مگر اب بھی صحیح جیون ساتھی کا انتخاب ایک چیلنج ہی ہے۔ والدین اپنی بیٹیوں کی خوشی اور تحفظ کے لیے اپنی عمر بھر کی کمائی خرچ کر دیتے ہیں، اور بیٹیاں اکثر زندگی بھر اس بوجھ کو محسوس کرتی ہیں۔
پرانی جہیز کی فہرست نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا (dowry list viral)
حال ہی میں ریڈٹ (Reddit) پر ایک صارف نے اپنی پھوپھی کی 1993 میں ہوئی شادی کے موقع پر دی گئی 4 صفحات پر مشتمل جہیز کی فہرست شیئر کی، جو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو گئی۔ اس فہرست میں شامل اشیاء کی تفصیل نے سب کو حیرت میں ڈال دیا۔
یہ بھی پڑھیں: احمد آباد کے رہائشی اپارٹمنٹ میں خوفناک آگ؛ رہائشیوں نے بالکونیوں سے لٹک کر بچائی جان
فہرست میں ریفریجریٹر، استری، لیمپ، سینڈوچ میکر جیسے الیکٹرانک آلات کے ساتھ ساتھ تکیے کے غلاف، ریفریجریٹر و صوفہ کور، کمبل، بستر کے لوازمات، صوفہ، بیڈ، ڈریسنگ ٹیبل، الماری جیسے فرنیچر، دلہے اور اس کے اہلِ خانہ کے لیے ملبوسات اور سونے کے زیورات بھی شامل تھے۔
سب سے چونکا دینے والی بات یہ تھی کہ فہرست میں گلاس، پلیٹ، کفگیر، چمچ اور چکلا بیلن جیسے معمولی گھریلو سامان بھی شامل تھے — گویا پورا گھر بسایا گیا ہو۔
انٹرنیٹ صارفین کے تبصرے dowry list viral
اس پوسٹ پر صارفین نے دل کھول کر اپنے خیالات کا اظہار کیا:
ایک صارف نے اندازہ لگایا کہ اس وقت یہ جہیز تقریباً 7.5 لاکھ سے 10 لاکھ روپے کے درمیان ہوگا۔
دوسرے نے طنزیہ کہا: "بھائی تمہارے گھر سے تو پورا سامان چلا گیا… فوفا جی جنگل میں پلے بڑھے تھے کیا؟”
کسی نے لکھا: "تکیے کے غلاف؟ رومال؟ لگتا ہے گھر خریدنے کے بعد پیسے ہی نہیں بچے تھے!”
ایک سنجیدہ صارف نے لکھا: "لوگ بھول جاتے ہیں کہ جہیز کا مسئلہ کتنا سنگین تھا (اور اب بھی ہے)”۔
1990 کی دہائی میں جہیز سے متعلق جرائم
1990 کے عشرے میں انڈیا میں جہیز سے متعلق جرائم میں زبردست اضافہ ہوا تھا۔ یہاں تک کہ حکومت کو دوردرشن پر خاص اشتہارات نشر کرنے پڑے۔ ان اشتہارات کا مقصد صرف جہیز کی روک تھام نہیں بلکہ جہیز کے باعث ہونے والی ہلاکتوں سے بچاؤ کے طریقے بتانا تھا۔ dowry list viral
اس وقت سالانہ تقریباً 6000 عورتوں کی جہیز کے لیے ہلاکت کی خبریں عام تھیں، جس کے بعد حکومت نے عوام کو ہوشیار کرنے کے لیے اقدامات کیے۔