امتناع کے باوجود دھنستے ہوئے شہر کے اطراف تعمیراتی کام جاری
اترکھنڈ کے دھنستے ہوئے ٹاؤن جوشی مٹھ میں جہاں زائد از 700 مکانات میں دراڑیں پڑگئی ہیں اور لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے، پابندی کے باوجود رات دیر گئے ڈرلنگ سرگرمیاں دوبارہ شروع ہوگئی ہیں۔
جوشی مٹھ (اترکھنڈ): اترکھنڈ کے دھنستے ہوئے ٹاؤن جوشی مٹھ میں جہاں زائد از 700 مکانات میں دراڑیں پڑگئی ہیں اور لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے، پابندی کے باوجود رات دیر گئے ڈرلنگ سرگرمیاں دوبارہ شروع ہوگئی ہیں۔
این ڈی ٹی وی کی ایک ٹیم نے منگل اور چہارشنبہ کی درمیانی شب 2 بجے جوشی مٹھ کے باہر پہاڑیوں میں پتھر توڑنے اور ڈرلنگ کرنے والوں کی ویڈیو گرافی کی۔
یہ کام قومی شاہراہ کے قریب ہورہا تھا جو اِس علاقہ کو بدری ناتھ کے مقدس شہر سے جوڑتا ہے۔ اِس مقام سے کرینوں کے ذریعہ پتھر منتقل کیے جارہے تھے۔ پتھر توڑنے والی مشینیں بھی کام کررہی تھیں۔
ڈرلنگ کی آواز زائد از ایک کیلو میٹر کے فاصلہ سے سنی جاسکتی تھی لیکن انہیں روکنے والا وہاں کوئی نہیں تھا۔ زمین کے دھنسنے کی وجہ سے جوشی مٹھ اور اس کے اطراف و اکناف تمام تعمیراتی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
ان سرگرمیوں کی وجہ سے جوشی مٹھ ٹاؤن کے زائد از 700 مکانات اور دیگر عمارتوں میں خطرناک دراڑیں پرچکی ہیں۔ ہر موسم میں کارآمد رہنے والی سڑک پر بھی کام بند کردیا گیا ہے۔ مندروں کے اس شہر میں جسے بدری ناتھ کا باب الداخلہ سمجھا جاتا ہے، لوگ خوف کے عالم میں جی رہے ہیں۔
برسوں سے جاری تعمیراتی سرگرمیوں اور غیرمنصوبہ بند انفرااسٹرکچر کی تعمیر کی وجہ سے عمارتوں اور سڑکوں پر بڑی بڑی دراڑیں پڑگئی ہیں۔ بیشتر عمارتوں بشمول دو ہوٹلوں اور کئی مکانات کی منصوبہ بند انہدامی کارروائی کو برہم عوام اور دکان مالکین نے مسدود کردیا ہے، جن کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی نوٹس نہیں دی گئی ہے۔
ہوٹلوں اور تجارتی اداروں کے علاوہ 678 مکانات بھی خطرہ میں ہیں۔ سیٹیلائٹ سروے کے بعد تقریباً 4 ہزار افراد کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ حکومت ِ اترکھنڈ نے یہ بات بتائی۔ جوشی مٹھ اور اس کے اطراف و اکناف کے علاقوں کی زمین 6.5 سینٹی میٹر سالانہ کی شرح سے دھنستی جارہی ہے۔
سیٹیلائٹ کے اعداد و شمار سے یہ انکشاف ہوا ہے۔ کئی مقامی افراد اس صورتِ حال کے لیے نیشنل تھرمل پاور کارپوریشن (این ٹی پی سی) کے ہائیڈرو الیکٹر یسٹی پروجیکٹ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔ اُن کا الزام ہے کہ سرنگوں کے لیے دھماکے کرنے کی وجہ سے یہ سارا خطہ غیرمستحکم ہوگیا ہے۔ این ٹی پی سی نے اس الزام کی تردید کی ہے۔