دہلی

ہنگامہ کی وجہ سے لوک سبھا میں مسلسل دوسرے دن نہیں چلا سکا وقفہ سوالات

پارلیمنٹ کی سیکورٹی کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں نے لوک سبھا میں آج مسلسل دوسرے دن بھی ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے وقفہ سوالات شروع ہوتے ہی ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

نئی دہلی: پارلیمنٹ کی سیکورٹی کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں نے لوک سبھا میں آج مسلسل دوسرے دن بھی ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے وقفہ سوالات شروع ہوتے ہی ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

متعلقہ خبریں
آتشبازی پر سال بھر امتناع ضروری: سپریم کورٹ
مغربی مہاراشٹرا، مراٹھواڑہ اور کونکن کی 11 سیٹوں پر انتخابی مہم آج شام ختم
مرکزی بجٹ میں تلنگانہ کے ساتھ ناانصافیوں کو دور کیا جائے۔ کانگریس ایم پیز کا زور
اروند کجریوال،سرکاری قیامگاہ سے نئے بنگلے میں منتقل
کجریوال چند ہفتوں میں سرکاری بنگلہ خالی کردیں گے

جیسے ہی پریزائیڈنگ آفیسر راجیندر اگروال نے وقفہ سوالات شروع کیا، اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر پوڈیم کے سامنے ہنگامہ کرنا شروع کر دیا اور نعرے لگانے لگے۔

ہنگامہ کو دیکھتے ہوئے مسٹر اگروال نے کارروائی شروع ہونے کے فوراً بعد ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ پارلیمنٹ کی سامعین گیلری سے تین روز قبل دو سامعین نے ایوان میں کود کر رنگین دھواں چھوڑا تھا، جنہیں ارکان نے پکڑ کر سیکورٹی اہلکاروں کے حوالے کر دیا تھا۔

اپوزیشن جماعتیں اسے پارلیمنٹ کی سلامتی میں بڑی کوتاہی قرار دے کر مسلسل ہنگامہ برپا کر رہی ہیں۔ ہنگامہ کے باعث اپوزیشن کے 14 ارکان کو اجلاس کے بقیہ وقت کے لیے ایوان سے معطل کر دیا گیا۔

اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے جس رکن پارلیمنٹ کی مدد سے شرپسند پارلیمنٹ میں پہنچے، ان کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے اس معاملے پر حکومت سے سوال پوچھنے پر اپوزیشن ارکان کو معطل کیا جا رہا ہے، جو ناانصافی ہے۔