ای ڈی کا سخت ترین رویہ، سپریم کورٹ میں اروند کجریوال کا بیان
چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے آج سپریم کورٹ کو بتایا کہ انفورسمنٹ ڈائرکٹریٹ نے مبینہ شراب پالیسی اسکام کے باعث وقوع پذیر ہونے والے کالے دھن کو جائز دولت میں بدل کردینے کے کیس میں ”انتہائی سخت ترین طرز عمل“ اختیار کیا۔
نئی دہلی: چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے آج سپریم کورٹ کو بتایا کہ انفورسمنٹ ڈائرکٹریٹ نے مبینہ شراب پالیسی اسکام کے باعث وقوع پذیر ہونے والے کالے دھن کو جائز دولت میں بدل کردینے کے کیس میں ”انتہائی سخت ترین طرز عمل“ اختیار کیا۔
اس کیس میں ان کی گرفتاری کو چالنج کرنے سے متعلق ان کی درخواست پر ای ڈی کے جوابی حلفنامہ پر جواب الجواب میں کجریوال میں کہا کہ انہوں نے ہمیشہ تحقیقات میں تعاون کیا ہے۔
عام آدمی پارٹی لیڈر نے کہا کہ ای ڈی نے عدالت عظمی میں داخل کردہ اپنے جوابی حلفنامہ میں کہاکہ ان کی گرفتاری کی وجوہات میں سے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ وہ نو مرتبہ سمن جاری کئے جانے کے باوجود تحقیقات کنندہ عہدیدار کے سامنے حاضر نہیں ہوئے ہیں۔
کجریوال نے کہا کہ ای ڈی نے ایسے کیس میں اپنے جواب میں کہا کہ تحقیقات کنندہ عہدیدار کا یہ خیال واجبی ہے کہ ملزم سے اسے جیل کے باہر نکال دیئے جانے کے بعد پوچھ تاچھ سے کہیں بہتر زیر حراست رہنے کے دوران پوچھ گچھ ہے۔