دشمن کا دشمن دوست: جگن موہن ریڈی کی سالگرہ پر کے سی آر اور کے ٹی آر کے پوسٹرس نے تمام کو حیران کر دیا
کٹ آؤٹ کے اوپری حصہ میں ایک طرف جگن موہن ریڈی کو جنگ کا بگل بجاتے ہوئے دکھایا گیا ہے جبکہ دوسری طرف کے سی آر اورتلنگانہ کے سابق وزیر کے ٹی آر مسکراتے ہوئے نظر آ رہے ہیں
حیدرآباد قدیم اقوال کے مطابق دشمن کا دشمن دوست ہوتا ہے اور یہی فارمولا وائی ایس جگن موہن ریڈی (سابق وزیراعلی اے پی و وائی ایس آرکانگریس سربراہ) اور کے چندر شیکھر راو (سابق وزیراعلی تلگانہ و بی آرایس سربراہ) کے چندرشیکھرراو کی دوستی پر صادق آتا دکھائی دے رہا ہے۔ متحدہ اے پی کی تقسیم کے باوجود ان دونوں لیڈروں کے درمیان سیاسی تعلقات اب بھی برقرار ہیں۔
کل سابق وزیراعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی کی سالگرہ ہے جس کے لئے وائی ایس آر کانگریس کے کارکنوں نے ریاست بھر میں جشن کی تیاریاں کر رکھی ہیں اور ہر ضلع میں تہنیتی فلیکسی لگائی گئی ہیں۔
جگن موہن ریڈی کی تاڑے پلی رہائش گاہ کے باہر ایک انتہائی دلچسپ کٹ آؤٹ دیکھا گیا جو تمام کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ اس کٹ آؤٹ کے اوپری حصہ میں ایک طرف جگن موہن ریڈی کو جنگ کا بگل بجاتے ہوئے دکھایا گیا ہے جبکہ دوسری طرف کے سی آر اورتلنگانہ کے سابق وزیر کے ٹی آر مسکراتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس غیر متوقع فلکسی دیکھ کر راہگیر اور عوام حیرت کا اظہار کر رہے ہیں، جبکہ سوشل میڈیا پر اس کٹ آؤٹ کی تصاویر تیزی سے وائرل ہو رہی ہیں۔
واضح رہے کہ 2019 میں جب جگن نے آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ کے طور پر حلف لیا تھا، تب سے تلنگانہ کے اس وقت کے وزیراعلیٰ کے سی آر کے ساتھ ان کے تعلقات کافی گہرے ہو گئے تھے۔ دونوں لیڈروں نے چندرا بابو نائیڈو کو اپنا مشترکہ سیاسی حریف سمجھتے ہوئے دریائی پانی کی تقسیم اور گوداوری۔کرشنا دریاوں کے معاملات پر ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کیا۔ ماضی میں ایسی خبریں بھی منظر عام پر آئی تھیں کہ جگن کی انتخابی جیت میں کے سی آر نے پسِ پردہ مدد کی تھی۔
جگن موہن ریڈی نے اپنی تقریبِ حلف برداری میں بھی کے سی آر کو خصوصی طور پر مدعو کیا تھا۔ گزشتہ برس جب کے سی آر کی کولہے کی سرجری ہوئی تھی، تو جگن خصوصی طور پر حیدرآباد آئے تھے تاکہ ان کی عیادت کر سکیں۔ حالیہ کٹ آؤٹ کے بعد دونوں پارٹیوں کے کارکنوں کا ماننا ہے کہ یہ سیاسی دوستی مستقبل میں مزید مضبوط ہوگی۔