دہلی

ماحول ہمارے حق میں ہے تاہم حد سے زیادہ پراعتماد نہ ہوں: سونیاگاندھی

اہم ریاستوں میں اسمبلی انتخابات قریب ہیں اور اسی کے ساتھ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیرپرسن سونیاگاندھی نے آج کہا کہ ماحول پارٹی کے حق میں ہے۔تاہم انہوں نے لوک سبھا انتخابات میں بننے والی ساکھ کے پیش نظر مطمئن رہنے یا حد سے زیادہ پُراعتماد ہونے کے خلاف انتباہ دیا۔

نئی دہلی: اہم ریاستوں میں اسمبلی انتخابات قریب ہیں اور اسی کے ساتھ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیرپرسن سونیاگاندھی نے آج کہا کہ ماحول پارٹی کے حق میں ہے۔تاہم انہوں نے لوک سبھا انتخابات میں بننے والی ساکھ کے پیش نظر مطمئن رہنے یا حد سے زیادہ پُراعتماد ہونے کے خلاف انتباہ دیا۔

متعلقہ خبریں
10سال سے ملک کی آواز ہم نے نہیں آپ نے سلب کر رکھی تھی، مودی پر کانگریس کا پلٹ وار
تلنگانہ تلی اتسو منانے کا فیصلہ، سونیا گاندھی کو مدعو کیا جائے گا
منی پور کا مسئلہ پارلیمنٹ میں پوری طاقت سے اٹھایا جائے گا: راہول گاندھی
راجیہ سبھا کی مخلوعہ نشست کیلئے ہنمنت راؤ دعویدار
ٹی سرینواس یادو کی کانگریس میں شمولیت کی قیاس آرائی

سونیاگاندھی نے دعویٰ کیاکہ مودی حکومت نے لوک سبھا انتخابات میں اپنی نشستوں کی تعداد میں قابل لحاظ کمی سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ انہوں نے الزام لگایاکہ حکومت مختلف برادریوں میں پھوٹ ڈالنے اور ڈر ودشمنی کا ماحول پھیلانے کی اپنی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

سونیاگاندھی نے اترپردیش اور اتراکھنڈ حکومتوں کی جانب سے کانوڑیاترا کے راستوں پر واقع ہوٹلوں اور کھانے پینے کی اشیاء فروخت کرنے والے تاجرین کو بورڈ پر نام تحریرکرنے کی ہدایت پر جاری کردہ احکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ”خوش قسمتی سے سپریم کورٹ نے بروقت مداخلت کی لیکن یہ عارضی راحت ہوسکتی ہے‘ اس بات پر غورکریں کہ آرایس ایس کی سرگرمیوں میں سرکاری عہدیداروں کو حصہ لینے کی اجازت دینے کیلئے قواعد کو کس طرح اچانک تبدیل کردیاگیا۔

وہ (آرایس ایس) اپنے آپ کو ایک ثقافتی تنظیم کہتی ہے لیکن ساری دنیاجانتی ہے کہ یہ بی جے پی کی سیاسی اور نظریاتی بنیاد ہے“۔ چار ریاستوں میں عنقریب اسمبلی انتخابات کے انعقاد کا نوٹ لیتے ہوئے انہوں نے پارٹی قائدین سے کہا کہ وہ لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کیلئے جو خیرسگالی اور بہترساکھ پیدا ہوئی ہے‘ اسے برقراررکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں‘ مطمئن اور حد سے زیادہ پراعتماد نہیں ہوناچاہئے۔

ماحول ہمارے حق میں ہے لیکن ایک نصب العین کے احساس کے ساتھ ہمیں متحد ہوکرکام کرنا ہوگا۔ میں یہ کہنے کی جرأت کروں گی کہ اگر ہم بہترمظاہرہ کریں اور ان رجحانات کی عکاسی کریں جو لوک سبھا انتخابات میں دیکھے گئے ہیں‘ تو قومی سیاست میں ایک بڑی تبدیلی آئے گی۔سابق کانگریس صدر نے ہریانہ‘ مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ میں مجوزہ اسمبلی انتخابات اور جاریہ سال جموں وکشمیر میں بھی انتخابات کے انعقاد کے امکان کے پیش نظریہ تبصرہ کیا۔ انہوں نے مرکزی بجٹ پربھی تنقید کی اور کہا کہ کسانوں اور خاص طور پر نوجوانوں کی اہم ضروریات کو مکمل طورپر نظراندازکردیاگیا ہے۔

اہم شعبوں کے لئے اختصاص میں انصاف نہیں کیاگیا ہے۔ سونیاگاندھی نے کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی اور وزیرفینانس نرملاسیتارامن کی جانب سے بجٹ اور اس کی نام نہاد کامیابیوں کے بارے میں بیانات دینے کے باوجود اس بجٹ کی وجہ سے بڑے پیمانہ پر مایوسی پھیلی ہوئی ہے۔ مرکزی حکومت خاص طور پر اس کی سرکردہ قیادت خودفریبی کاشکار ہے جبکہ ملک میں کروڑوں خاندان بڑھتی بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے تباہ ہورہے ہیں۔ سونیاگاندھی نے کہا کہ گذشتہ برسوں کے دوران تعلیم سب سے زیادہ متاثرہوئی ہے۔

انہوں نے الزام لگایاکہ ملک کو آگے لے جانے کے بجائے پورے تعلیمی نظام کو نقائص سے پُر اور استحصال شدہ بتایاجارہا ہے۔ مسابقتی امتحانات اور لاکھوں نوجوانوں کے بھروسے کو تباہ ہونے اور ان کے مستقبل کو دھکا پہنچانے کی اجازت دی گئی ہے۔ این سی ای آرٹی‘ یوجی سی‘ جیسے اداروں کی خوداختیاری اور پیشہ ورانہ کردار حتیٰ کہ یوپی ایس سی جیسے دستوری ادارے کی خوداختیاری اور پیشہ ورانہ کردار کو تباہ کردیاگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران قومی سلامتی کے مسائل کے بارے میں تشویشناک خبریں سامنے آرہی ہیں۔ صرف جموں ریجن میں زائداز11 دہشت گردانہ حملے ہوئے ہیں۔ وادی میں بھی ایسے ہی حملے ہوئے ہیں۔ سیکیوریٹی عملہ اور کثیرتعداد میں عام شہری اپنی زندگیوں سے محروم ہوچکے ہیں۔ ان کی وجہ سے مودی حکومت کے یہ دعوے مضحکہ خیز ہوگئے ہیں کہ وادی میں سب کچھ ٹھیک ہے۔ سونیاگاندھی نے کہا کہ منی پور کی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں ہورہی ہے۔

a3w
a3w