تلنگانہ

ریونت ریڈی کرپشن کے شہنشاہ، تلنگانہ کے مفادات کو نظرانداز کر رہے ہیں: کویتا

کویتا نے الزام عائد کیا کہ ریونت ریڈی اور ان کی کانگریس حکومت نے صرف 18 ماہ میں دو لاکھ کروڑ روپئے قرض حاصل کیا، لیکن نہ تو کوئی نئی اسکیم شروع کی اور نہ ہی عوام کو کوئی فائدہ پہنچایا۔

حیدرآباد: تلنگانہ جاگروتی کی صدر اور قانون ساز کونسل کی رکن کلواکنٹلہ کویتا نے ریاست کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں ’’کرپشن کا شہنشاہ‘‘ قرار دیا ہے۔ کویتا نے الزام عائد کیا کہ ریونت ریڈی اور ان کی کانگریس حکومت نے صرف 18 ماہ میں دو لاکھ کروڑ روپئے قرض حاصل کیا، لیکن نہ تو کوئی نئی اسکیم شروع کی اور نہ ہی عوام کو کوئی فائدہ پہنچایا۔

متعلقہ خبریں
سرینواس یادو ترقیاتی کاموں میں بری طرح ناکام: ڈاکٹر کوٹا نیلیما کا الزام
بی سی طبقات کو تحفظات کے بغیر انتخابات منظور نہیں، ریاست گیر عوامی تحریک کا اعلان: کویتا
چیف منسٹر ریونت ریڈی کا انتخابی وعدہ پورا، بُڈگا جنگم بستی کے عوام کیلئے مستقل مکانات کی راہ ہموار
محبوب نگر: اقلیتی پوسٹ میٹرک ہاسٹل (بوائز) میں 18 مخلوعہ نشستوں کیلئے درخواستیں مطلوب ،16 جولائی آخری تاریخ
سام چیرٹی ٹرسٹ اینڈ ویلفیئر کی چیئرپرسن شیخ انجم کی سابق وزیر ہریش راؤ سے ملاقات

بدعنوانیوں پر مبنی کتابچہ جاری کرنے کا اعلان

کویتا نے اعلان کیا کہ تلنگانہ جاگروتی کی جانب سے ریونت ریڈی اور کانگریس حکومت کی مبینہ بدعنوانیوں پر مبنی ایک مفصل کتابچہ جلد شائع کیا جائے گا جو ریاست بھر میں تقسیم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں ایک لیڈر پر کرپشن کی کتاب شائع ہوئی تھی، مگر ریونت ریڈی چونکہ کرپشن کے بادشاہ ہیں، اس لئے ان کے گھپلوں پر دستاویزی ثبوت عوام کے سامنے رکھنا لازمی ہے۔

قرض کی رقم کہاں گئی؟ کویتا کا سوال

کویتا نے حکومت سے استفسار کیا کہ دو لاکھ کروڑ روپے کے قرض کی رقم کہاں گئی؟ انہوں نے زور دیا کہ حکومت فوری طور پر ایک وائٹ پیپر جاری کرے تاکہ عوام کو حقائق معلوم ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی مالی پالیسیوں کی وجہ سے ریاست قرضوں کی ادائیگی میں ڈیفالٹ کی طرف بڑھ رہی ہے۔

آر ای سی کے مکتوب نے حکومت کی حقیقت ظاہر کر دی

کویتا نے انکشاف کیا کہ ریاستی حکومت نے رورل الیکٹریفیکیشن کارپوریشن (آر ای سی) سے لیے گئے قرضوں کی اقساط بروقت ادا نہیں کیں، جس پر آر ای سی نے انتباہی مکتوب جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی کا یہ دعویٰ جھوٹ پر مبنی ہے کہ وہ کے سی آر حکومت کے قرضے ادا کرنے کے لیے قرض لے رہے ہیں۔ کویتا نے کہا کہ کے سی آر حکومت نے ہمیشہ مالی نظم و ضبط کے ساتھ قرضے لیے اور وقت پر ادائیگی کی۔

میگا انجینئرنگ کو فائدہ پہنچانے کا الزام

کویتا نے الزام عائد کیا کہ کانگریس حکومت آنے کے بعد ایک بار پھر موبیلائزیشن ایڈوانس کلچر شروع ہو گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کوڑنگل لفٹ ایریگیشن پراجیکٹ کے لیے میگا انجینئرنگ کو 600 کروڑ اور وزیر پی سرینواس ریڈی کی کمپنی راگھوا کنسٹرکشنز کو بھی 600 کروڑ روپئے ایڈوانس دیے گئے، حالانکہ ابھی تک ایک چٹکی مٹی بھی نہیں ہٹائی گئی۔

چندرابابو نائیڈو سے ریونت ریڈی خوفزدہ

کویتا نے الزام لگایا کہ ریونت ریڈی چندرابابو نائیڈو سے خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریونت ریڈی اور چندرابابو کی 6 جولائی 2024 کو ملاقات کے بعد ہی پولاورم-بنکچرلہ پراجیکٹ سامنے آیا، جس کا 2016 میں کوئی ذکر نہیں تھا۔ کویتا کے مطابق، اس پراجیکٹ کا مقصد کسانوں کو پانی دینا نہیں بلکہ میگا انجینئرنگ کو فائدہ پہنچانا ہے۔

بی جے پی ایم پیز کی خاموشی پر سوال

کویتا نے مرکزی حکومت پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرکز نے پونے میٹرو کے لیے 3,500 کروڑ روپئے منظور کیے، مگر حیدرآباد میٹرو کو نظرانداز کر دیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ ریاست سے منتخب بی جے پی کے آٹھ ایم پیز آخر کیوں خاموش ہیں؟ کیا وہ مرکز سے ریاست کے لیے فنڈز لانے کی صلاحیت نہیں رکھتے؟

کویتا نے بھدراچلم شہر کے اطراف کے پانچ گاؤں کو فوری طور پر تلنگانہ میں ضم کرنے کا مطالبہ کیا اور افسوس ظاہر کیا کہ پولاورم ڈیم کے زیر اثر متاثرہ علاقوں کا مسئلہ پراگتی ایجنڈے میں شامل تھا مگر مرکزی حکومت نے آخری لمحے میں اسے نکال دیا۔

کویتا کا کہنا تھا کہ وہ تلنگانہ کے مفادات کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی اور حکومت کی بدعنوانیوں کو عوام کے سامنے بے نقاب کرتی رہیں گی۔