مہاراشٹرا

مستعفی ہونے کے بعد بھی پوار کی عوام سے ملاقات جاری

این سی پی کے سینئر لیڈر اجیت پوار نے اعلان کیا کہ ان کے انکل کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کے لیے دو یا تین دن چاہیے۔ این سی پی کے ایک عہدیدار نے چہارشنبہ کو کہا کہ شردپوار معمول کے مطابق صبح 10بجے سے دوپہر1بجے تک یشونت راؤ چوان پرتشٹھان میں عوام اور پارٹی کارکنوں سے ملاقات کررہے تھے۔

ممبئی: این سی پی کے صدر شردپوار کی جانب سے اپنی پارٹی کے صدارتی عہدہ سے مستعفی ہونے کے اعلان کے ایک دن بعد بھی انہوں نے عوام اور پارٹی قائدین سے ملاقات کا اپنا روزانہ کا معمول جاری رکھا۔ 82سالہ پوار نے منگل کو این سی پی کی صدارت سے مستعفی ہونے کے اعلان کی صورت میں ایک بڑا بم گرایا تھا۔ یہ پارٹی انہوں نے 1999میں قائم کی تھی۔

متعلقہ خبریں
پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کی آخری تاریخ میں توسیع — طلبہ کیلئے نیا موقع
سودی نظام کے خاتمہ کے بغیر غربت کا خاتمہ ممکن نہیں: نویں سالانہ اجلاس سیوا سوسائٹی محبوب نگر
محمد یوسف نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا
شردپوار کے خلاف شخصی حملے ناقابل برداشت: اجیت پوار
تلنگانہ میں Amazon کی "زیرو ریفرل فیس” پالیسی نے بیچنے والوں کے دل جیت لیے

 البتہ انہوں نے سیاست سے سبکدوش نہ ہونے کی بات کہی تھی۔ ایک پروگرام میں اس اعلان سے 24سالہ پارٹی کے قائدین اور کارکنان  سکتے میں آگئے اور کئی لوگوں کو روتے اور طاقتور مراٹھا قائد سے اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کرنے کی التجا کرتے دیکھا گیا۔

این سی پی کے سینئر لیڈر اجیت پوار نے اعلان کیا کہ ان کے انکل کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کے لیے دو یا تین دن چاہیے۔ این سی پی کے ایک عہدیدار نے چہارشنبہ کو کہا کہ شردپوار معمول کے مطابق صبح 10بجے سے دوپہر1بجے  تک یشونت راؤ چوان پرتشٹھان میں عوام اور پارٹی کارکنوں سے ملاقات کررہے تھے۔

 واضح رہے کہ شردپوار کا یہ حیرت انگیز اعلان ایک ایسے وقت سامنے آیا جب کم و بیش پندرہ دن قبل این سی پی کی لوک سبھا رکن اور ان کی دختر سپریہ سولے نے اشارہ دیا تھا کہ 15دنوں میں دو دھماکے ہوں گے۔ ایک دہلی میں اور دوسرا مہاراشٹرا میں۔

شرد پوار کے این سی پی کی صدارت چھوڑنے کے اعلان کے بعد ریاست کے بعض مقامات کے ضلع یونٹ دفاتر کے عہدیداروں نے بھی کہا کہ ان سے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے ہم بھی اپنے عہدے چھوڑرہے ہیں۔ احتجاجی پارٹی کارکنوں کو پیغام پہنچاتے ہوئے اجیت پوار نے انہیں پوار کے اچانک فیصلے کے خلاف اپنے عہدوں سے مستعفی نہ ہونے کی درخواست کی۔