تلنگانہ

فیملی ڈیجیٹل کارڈز، 3 اکتوبر سے سروے: ریونت ریڈی

چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ریاست تلنگانہ بھر میں 3 اکتوبر سے تجرباتی اساس پر فیملی ڈیجیٹل کارڈز کی اجرائی کی بابت مطالعہ(سروے) شروع کریں۔

حیدرآباد(منصف نیوز ڈیسک) چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ ریاست تلنگانہ بھر میں 3 اکتوبر سے تجرباتی اساس پر فیملی ڈیجیٹل کارڈز کی اجرائی کی بابت مطالعہ(سروے) شروع کریں۔

متعلقہ خبریں
کوکا کولہ کے اعلی سطحی وفد کی چیف منسٹر سے ملاقات
ہتک عزت کیس، چیف منسٹر کو 2ضمانتیں پیش کرنے کا حکم
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

ریاست کے 119 اسمبلی حلقہ جات میں ہر ایک اسمبلی حلقہ سے مواضعات کے 2 وارڈز اور شہری علاقہ کے 2 ڈیویژنوں (وارڈز) کی نشاندہی کریں۔ نشاندہی کردہ خاندانوں کے دستیاب ریکارڈ کے ڈاٹا اور فیملی ڈیجیٹل کارڈز کی تفصیلات کی اساس پر عہدیداروں کو گھر‘ گھر اسٹیڈی کرنی چاہئے اور یہ اسٹیڈی (مطالعہ) کا عمل منتخب علاقوں میں ہی ہونا چاہئے۔

اس سروے کی نگرانی رورل اسمبلی حلقہ میں آر ڈی او رینک کے عہدیدار کو کرنی چاہئے جبکہ شہری اسمبلی حلقہ میں سروے کی نگرانی میونسپل زونل کمشنر رینک کے عہدیدار کریں گے۔ ریونت ریڈی نے چیف سکریٹری شانتی کماری سے کہا کہ وہ اسٹیڈی کے لئے ان سینئر عہدیداروں کا تقرر کریں جنہیں حالیہ تباہ کن سیلاب میں سپروائزرس کے طور پر تعینات کیا گیا ہے۔

چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ موجودہ راشن کارڈز‘ راجیو آروگیہ شری‘ آئی ٹی‘ زرعی ودیگر فلاحی اسکیمات کے دستیاب ڈاٹا کی بنیاد پر خاندانوں کی نشاندہی کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران عہدیدروں کو غیر ضروری معلومات جیسے بینک اکاؤنٹس اور پان کارڈز اکھٹا نہیں کرنا چاہئے۔