تلنگانہ

تلنگانہ کے مامنور ایرپورٹ کے لئے اراضی کے معاوضہ کیلئے کسانوں کا احتجاج، ٹریفک معطل

سرکار نے فی ایکڑ 1.20 کروڑ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا تاہم کسانوں کا دعویٰ ہے کہ کھلی مارکٹ میں ان کی اراضی کی قیمت 5 کروڑ روپے فی ایکڑ ہے۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ انہیں 2 سے 3 کروڑ روپے فی ایکڑ دیا جائے ۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع ورنگل کے مامنورایرپورٹ کیلئے اراضی کے حصول کا معاملہ ایک قدم آگے، دو قدم پیچھے کی صورت اختیار کر گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
’بی جے پی ساری جھگی جھونپڑیاں ڈھا دے گی‘
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
این آئی ٹی ورنگل میں بین الاقوامی یومِ خواتین کا شاندار انعقاد، ڈی آر ڈی او سائنسدان کی خصوصی گفتگو
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

حکومت کی جانب سے دئیے جانے والے معاوضہ پراراضیات سے محروم کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔ حال ہی میں حکومت نے گنٹور پلی اور گاڈی پلی مواضعات کے کسانوں سے اراضیات حاصل کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔


سرکار نے فی ایکڑ 1.20 کروڑ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا تاہم کسانوں کا دعویٰ ہے کہ کھلی مارکٹ میں ان کی اراضی کی قیمت 5 کروڑ روپے فی ایکڑ ہے۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ انہیں 2 سے 3 کروڑ روپے فی ایکڑ دیا جائے ۔

اس مطالبہ پر ناکا ل پلی اور گنٹور پلی کے کسانوں نے سڑک پر دھرنا دے کر ٹریفک روک دی جس کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر ٹریفک بحال کی۔


احتجاجی کسانوں نے کہا کہ حکومت ان کو اراضی کی صحیح قیمت دے۔ 1.20 کروڑ فی ایکڑ ناانصافی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے کسانوں کے ساتھ مذاکرات کا عمل دوبارہ شروع کیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق معاوضہ کی شرح پر دوبارہ غور کیا جا رہا ہے۔